وزیرآغا، مرزا حامد بیگ کو "پیدائشی کہانی کار" کہا کرتے تھے اور وہ غلط نہیں کہتے تھے۔ علامتی، حقیقی اور واقعاتی بیان شاید ہی کسی اور جدید افسانہ نگار نے ایسا بنایا ہو جیسا انہوں نے تخلیق کیا۔ ان کی تمام کتب اپنے مزاج کے پڑھنے والوں کے لیے یادگار تحفہ ہیں۔ آپ بھی پڑھیے جناب۔
وزیرآغا، مرزا حامد بیگ کو "پیدائشی کہانی کار" کہا کرتے تھے اور وہ غلط نہیں کہتے تھے۔ علامتی، حقیقی اور واقعاتی بیان شاید ہی کسی اور جدید افسانہ نگار نے ایسا بنایا ہو جیسا انہوں نے تخلیق کیا۔ ان کی تمام کتب اپنے مزاج کے پڑھنے والوں کے لیے یادگار تحفہ ہیں۔ آپ بھی پڑھیے جناب۔
تارڑ کے ساتھ چلیں۔ وہ آپ کو لاہور لیے چلتے ہیں۔ آپ اگر لاہور میں رہتے بھی ہیں تو بھی تارڑ آپ کو وہاں وہاں لیے جائیں گے جہاں آپ شاید ہی پہلے کبھی گئے ہونگے۔ پرانا لاہور دیکھیے، پڑھیے اور کہیں کہیں نئے لاہور کا تذکرہ بھی دیکھیے۔ یہ کتاب پڑھنے کے بعد آپ لاہور کے جادو کے مزید قائل ہو جائیں گے۔
یہ مختصر کتاب، شمس الرحمن فاروقی صاحب کا اردو پڑھنے اور اردو سے محبت کرنے والوں پر تاقیامت احسان ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ اردو کو ہندوی، ہندی، دہلوی، گجری، دکنی اور رٰیختہ بھی کہا جاتا رہا ہے؟ ایسے ہی بہت سے تاریخی پہلوؤں کو یہ کتاب آپ تک لے کر آتی ہے۔ شاندار کتاب ہے۔ پڑھتے ہوئے آپ حیران رہتے ہیں۔
یہ آصف فرخی مرحوم کے سفر کا بیان ہے جو انہوں نے انتظار حسین مرحوم کے ساتھ کیا جب وہ دنیا کے اک مشہور ادبی میلے "مین بکرز پرائز" میں شرکت کے لیے جاتے ہیں۔ آصف اس قصے کو ایسے بیان کرتے ہیں کہ یہ محض اک سفرنامہ کی روئیداد نہیں رہتا، اک تخلیقی معاملہ بن کر قاری کے سامنے آ جاتا ہے۔ پڑھیے دوست، پڑھیے۔
ناطق کے اس افسانوی مجموعے کی کہانیاں زندگی کی رونقیں اورایسے درد و غم کی داستانیں ہیں کہ جنہیں جمع کیا تو چودہ افسانوں کی کتاب مرتب ہو گئی۔ یہ وہ کہانیاں ہیں جن کی اکثریت بس زندگی کے چوراہوں پر جوان اور بوڑھی ہوجاتی ہیں مگر کوئی نہیں پڑھ پاتا۔ آپ تو مگر پڑھیے ناں۔
یونس جاوید مختصر مگر بھرپور اور گہرے وار والا لکھتے ہیں۔ یہ ان کے افسانوں کی کتاب ہے جس میں لکھی گئی کہانیاں ان کے اور ہمارے معاشرے میں ہمارے اردگرد موجود تقریبا ہر طبقے کے کرداروں کے اعمال و احوال کا احاطہ کرتے ہوئے ان کی نفسیاتی پرتیں بھی "پھرولتی" ہیں۔ انہیں پڑھا کیجیے جناب۔
محمد الیاس کے افسانوں کی کتاب ہے، دوست۔ ان کا تعارف دوستی بکس پر ان کے افسانوں اور ناولوں کے حوالے سے اتنا ہو چکا ہے کہ آپ کو یہ کتاب بھی لازمی پڑھنا ہی ہو گی۔ وہ عام لوگوں کی خاص کہانیاں بیان کرتے ہیں اور بہت سچائی سے وہ کرب لکھ دیتے ہیں جو لکھتے ہوئے بہت حوصلہ مانگتا ہے۔ لازمی پڑھیے جناب۔
عرفان جاوید کی خاکہ نگاری قاری کو یہ محسوس کروا دیتی ہے کہ جیسے وہ جس کے بارے میں پڑھ رہا ہے، وہ شخصیت اس کی دوست ہے۔ پڑھیے اور امجد اسلام امجد، پروین شاکر، جون ایلیا، منشا یاد، تصدق حسن، استاد دامن، محمد الیاس اور ایوب خاور کے علاوہ، بہت سے دوسروں کے بھی دوست بن جائیے۔ دوست بنیے گا ناں؟
یہ اردو ادب کے 15 شاندار افسانوں کی کتاب ہے۔ اس میں آپ کو منٹو، مفتی، اشفاق، انتظار جیسے بلند قامت نام ملتے ہیں اور آپ پڑھنے کے بعد ان لکھاریوں کو مزید پڑھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ بہت ہی عام سی قیمت میں یہ بہت خاص کتاب ہے جناب اور آپ اسے کیوں نہیں پڑھیں گے بھلا؟
باری علیگ مرحوم بہت جلد اس دنیا سے چلے گئے۔ وہ بہت شاندار لکھاری اور محقق تھے۔ وہ اردو زبان کو بہت سے تحفے، اپنی بہت مختصر عمر میں ہی دے گئے۔ یہ ان کی اسلامی اور مسلم تاریخ پر اک بہت دلچسپ اور بہت تیزی سے پڑھی جانے والی کتاب ہے۔ پڑھیے اور تاریخ کے ساتھ ساتھ اس سے جڑے معاشرتی معاملات کو بھی جانیے گا۔
تشدد لوگوں اور معاشروں کے ساتھ کرتا کیا ہے، علی سجاد شاہ، عرف ابو علیحہ، نے اس مختصر ناول میں بیان کیا ہے۔ بھارت والے کشمیر میں جاری مسلح کشمکش نے کیسے لوگوں کی زندگیوں پر اثر ڈالے ہیں اور کیسے چند لوگ، اکثریتی نوجوان، مزاحمت پر کیوں آمادہ ہیں، پڑھنے پر جان جائیے گا۔ ایک ہی نشست کی مختصر کتاب ہے۔
یہ (شاید) احمد ندیم قاسمی صاحب کا واحد ناولٹ ہے، کیونکہ ادروائز، وہ افسانوں یا طویل افسانوں کے شاندار ترین لکھاری رہے ہیں۔ ان کا تعلق سون سکیسر سے تھا تو اس ناول کی کہانی عین وہیں کی بُودوباش کے آس پاس گھومتی ہے۔ اپنے زمان و مکاں پر شاندار تبصرہ ہے۔ قاسمی صاحب کی کوئی تحریر مِس مت کیا کیجیے۔ پڑھیے۔
یہ اک لڑکی، یوجین کی کہانی ہے جو برسوں اپنے گاؤں میں اپنے محبوب کا انتظار کرتی ہے۔ کڑوی باتیں برداشت کرتی ہے۔ سات برس بعد جب انتظار ختم ہوا تو ایک سانحہ یوجین کا منتظر تھی۔اس میں آپ کو فرانسیسی معاشرے کے ہر طرح کے کردار ملیں گے۔ رؤف کلاسرا نے ترجمہ کر کے اردو میں بھی بالزاک کو امر کر دیا۔
مولانا وحید الدین خان اختصار کے ساتھ زندگی کے فلسفے بیان کرنے میں کمال رکھتے تھے۔ 2021 میں اپنے ابدی سفر کو روانہ ہو گئے۔ ان کی اپروچ اور ان کی کتب، انہیں ہمارے درمیان ہمیشہ زندہ رکھیں گی۔ پیپر بیک ایڈیشن میں پڑھیے اور زندگی کے مسائل کو طریقے سے ہینڈل کرنے کا سیکھیے۔
ہیرالڈ لیم کی شاندار تصنیف کا ترجمہ بھی ویسا ہی جاندار ہے۔ پڑھیے دوست کہ سلطان صلاح الدین ایوبی کون تھے اور ان کی حالات زندگی، سپہ سالاری، طرز حکومت اور بالخصوص میدان جنگ میں کردار کیا رہا۔ یہ بہت عمدہ تاریخی تصنیف ہے اور آپ کی لائبریری میں لازمی ہونی چاہیے۔
اس کتاب میں کسی بڑے آدمی کی کوئی کہانی نہیں۔ اس میں کسی وزیراعظم، کسی صدر، وزیر،مشیر، سفیر، سرکاری بابوؤں یا ارب پتیوں کی کہانیاں نہیں۔ ان سے دوستیوں، میل میلاپوں کی داستانیں نہیں۔ اس کتاب میں عام، لاچار،بے بس انسانوں کی داستانیں ہیں۔ پڑھیے اور ان کے دکھ سکھ میں سانجھ کیجیے۔