یہ طاہرہ اقبال کے طویل افسانوں پر مشتمل کتاب ہے۔ ان طویل افسانوں کو ہم ناولٹس بھی کہہ سکتے ہیں گو کہ تکنیک کا فرق ہوتا ہے۔ وہی ان کا قلم ہے اور وہی پاکستانی معاشرے میں بالخصوص خواتین کے مسائل اور ان سے جڑے معاشرتی، سماجی، خاندانی اور مذہبی مسائل۔ یہ دل گداز کر دینے والی کتاب ہے۔ پڑھیے جناب۔
یہ طاہرہ اقبال کے طویل افسانوں پر مشتمل کتاب ہے۔ ان طویل افسانوں کو ہم ناولٹس بھی کہہ سکتے ہیں گو کہ تکنیک کا فرق ہوتا ہے۔ وہی ان کا قلم ہے اور وہی پاکستانی معاشرے میں بالخصوص خواتین کے مسائل اور ان سے جڑے معاشرتی، سماجی، خاندانی اور مذہبی مسائل۔ یہ دل گداز کر دینے والی کتاب ہے۔ پڑھیے جناب۔
امرتا پریتم گوجرانوالہ میں پیدا ہوئی تھیں اور انہیں تقسیم ہند کے مرحلہ میں سے گزرنا پڑا۔ یہ ان کی آپ بیتی ہے۔ مختصر کتاب ہے، مگر آپ کو برصغیر کی اس عظیم خاتون مصنفہ کی زندگی کے پراسیس سے گزار دے گی۔ آپ اس پڑھنے کے بعد، امرتا کو کہیں بہتر جاننا شروع کر دیں گے۔ امرتا، برصغیر کا مشترکہ اثاثہ رہیں گی۔
یہ انور مسعود کی کتاب ہے۔ اتنا تعارف ہی کافی ہے۔ پڑھنے والوں کو یہ بتانا بھی ضروری نہیں کہ وہ کون ہیں۔ اس لیے کہ وہ انور مسعود ہیں۔ پڑھیے اور ان کے تخیل کی لطافت کے ہلکورے لیجیے۔
ترکی کی عظیم سلطنت عثمانیہ کے اہم ترین کردار سے ملیے۔ ان کے بارے میں پڑھیے اور انہیں جانیے۔ یہ کتاب ان کی زندگی، طرز حکومت، سپہ سالاری اور مختلف فتوحات کے حالات کا احاطہ کرتی ہے۔ پڑھیں گے تو یہ کتاب آپ کو سلطان کے دور میں جیسے لے جائے گی۔
یہ ڈاکٹر سلیم اختر مرحوم کے بھارت سے ماریشس تک کے سفر کے احوال ہیں اور انہوں نے اپنی روایتی برجستگی سے ہی انہیں بیان کیا ہے۔ اپنے اسلوب میں وہ صرف مقامات کا ہی نہیں، اپنے تجربات اور احساسات کا بھی بیان کرتے چلے جاتے ہیں تو پڑھنے والو کو ان جیسا ہی لطف محسوس ہو رہا ہوتا ہے۔ پڑھیے دوست۔
اس کتاب کے مصنف، جوسٹین گارڈر فلسفہ پڑھاتے تھے تو عین اسی مضمون کی پیچیدگیاں بہت ہی آسان فہم زبان میں "سوفی کی دنیا" میں بیان کر ڈالیں۔ جناب حمید شاہد نے بھی کمال ہی ترجمہ کیا۔ اسے پڑھیے گا تو ہی اس کی علمی گہرائی اور اچھوتے خیال سے واقف ہوں گے۔ یہ آپ کو فلسفہ کی 3000 سالہ تاریخ سے جوڑ دے گا۔
اس کتاب میں ڈاکٹر نجیبہ عارف نے ممتاز مفتی صاحب کے ان افسانوں کا تجزیہ کیا ہے جو ان کے نزدیک کوئی نہ کوئی روحانی جہت رکھتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اس کتاب کا تعارف لکھتے اور افسانوں کا تجزیہ کرتے "مجھ پر بہت دلچسپ انکشافات ہوئے۔" ممتاز مفتی کو پڑھنے والے، یہ کتاب پڑھ کر ان کی روحانی جہت کو سمجھ سکیں گے۔
ہمارا اصرار ہے کہ آپ بھلے مسلمان ہیں، یا کسی بھی دوسرے مذہب سے تعلق رکھتے ہیں، مولانا وحید الدین کی کتب تمام مذاہب اور انسانوں کے لیے بھلائی اور ذریعہ اور سرچشمہ ہیں۔ وہ بہت دیانتداری سے اختصار کے ساتھ پیچیدہ تاریخی، سماجی، سیاسی و معاشرتی معاملات پر عام فہم تبصرے کرتے ہیں۔ آپ کو لازمی پڑھنا چاہئیے۔
جنگ، تشدد، قتل و غارتگری، بڑی طاقتوں کے غاصبانہ قبضے کے ملغوبے نے عراقی معاشرے کو کیسے کیسے زخم دیے اور وہاں بسنے والوں کو کسی ان-چاہی بربادی میں دھکیلا، یہ کتاب آپ کو اس کا تعارف فراہم کرے گی۔ حسن بلاسم نے حقیقی انسانی دکھ لکھے۔ ارجمند آرا نے شاندار ترجمہ کیا آپ کے لیے۔ پڑھیے ناں دوست۔
یہ اک تہلکہ خیز کتاب ہے۔ یہ اجمل کمال کے اکٹھے اور ترجمہ کردہ 11 مضامین ہیں جو اپنی حیثیت میں ادبی تاریخ بھی ہیں۔ یہ دنیا کے گیارہ ممالک کے حالات، واقعات اور انسانوں کی نفسیاتی و ادبی تشریحات ہیں۔ پڑھیں اور سوویت یونین، برما، امریکہ، بھارت، افغانستان کو ایسے دیکھیں جیسے پہلے کبھی نہ دیکھا ہو گا۔
امرتا پریتم کا نام قیامت تک زندہ رہے گا۔ محبت اور اس کا خسارہ پڑھنے والے ان کی تخلیقات کی ہمیشہ کھوج کریں گے۔ زندگی کی تلخیوں کو، جو انہوں نے دیکھیں، نسائیت کے ساتھ نتھی کر کے شاید ہی کسی اور خاتون اردو لکھاری نے ایسا کمال کیا ہو۔ ان افسانوں میں آپ ان کے عورت ہونے کا گداز محسوس کرتے ہیں۔ پڑھیے جناب۔
وہی نیر مسعود ہیں، وہی ان کا منفرد انداز بیاں اور وہی ان کے شاندار و مختصر افسانے۔ اس چھوٹی سی کتاب میں ان کے سات افسانے ہیں جو آپ کو اپنے آس پاس کے لوگوں کی کہانیاں سناتے ہیں۔ کیا معلوم کہ آپ جب اس کتاب کو پڑھیں تو کچھ کہانیاں آپ کو خود پر ہی بیتی ہوئی محسوس ہوتی ہوں۔ پڑھیے دوست۔
اعجاز احمد یوسفزئی آپ کو پاکستان اور افغانستان میں آباد پشتون سماج، تاریخ، رسوم، رواج اور تاریخ میں ارتقا کی نفسیات کے بارے میں بتاتے ہیں۔ پڑھنے کو یہ اک شاندار تاریخی، سماجی اور معاشرتی کتاب ہے جو آپ کو پشتونوں کے بارے میں بہت عمدہ معلومات فراہم کردے گی۔ پڑھیے دوست۔
برصغیر پاک و ہند کی تاریخ میں دلچسپی رکھنے والا کون ہے جو ٹیپو سلطان کے نام سے واقف نہیں؟ یہ کتاب ان کی زندگی اور بعد از شہادت تک کے واقعات کا شاندار احاطہ کرتی ہے۔ تاریخ پڑھنے والوں کے لیے خاص تحفہ ہے۔ پڑھیے اور جانیے۔
تشدد لوگوں اور معاشروں کے ساتھ کرتا کیا ہے، علی سجاد شاہ، عرف ابو علیحہ، نے اس مختصر ناول میں بیان کیا ہے۔ بھارت والے کشمیر میں جاری مسلح کشمکش نے کیسے لوگوں کی زندگیوں پر اثر ڈالے ہیں اور کیسے چند لوگ، اکثریتی نوجوان، مزاحمت پر کیوں آمادہ ہیں، پڑھنے پر جان جائیے گا۔ ایک ہی نشست کی مختصر کتاب ہے۔