Sir Syed Sentalees Sector Incharge - سرسید سینتالیس سیکٹر انچارج
Reference:
Rs700.00
Rs469.00Save 33%
Tax included
Discount on ALL titles. Keep reading.
یہ کراچی کے بدن سے بہتے ہوئے پاکستان کے خون کی کہانی ہے جس میں بیان کیے گئے تمام واقعات سچ ہیں۔ یہ اک قوم پرست جماعت کے لسانی جماعت بننے تک کی تاریخی دستاویز ہے جو کراچی کی اک عام سی عورت، نوشابہ، کی ڈائری کے ذریعے بیان کی گئی ہے۔ عثمان جامعی کی شاندار تخلیق ہے۔ لازمی پڑھنے والی کتاب ہے دوستو۔
یہ کراچی کے بدن سے بہتے ہوئے پاکستان کے خون کی کہانی ہے جس میں بیان کیے گئے تمام واقعات سچ ہیں۔ یہ اک قوم پرست جماعت کے لسانی جماعت بننے تک کی تاریخی دستاویز ہے جو کراچی کی اک عام سی عورت، نوشابہ، کی ڈائری کے ذریعے بیان کی گئی ہے۔ عثمان جامعی کی شاندار تخلیق ہے۔ لازمی پڑھنے والی کتاب ہے دوستو۔
محمد الیاس کے افسانوں کی کتاب ہے۔ وہ اک طویل عرصے سے اپنے مشاہدات، تجربات اور اس مٹی کے ساتھ جڑے ہوئے اپنے اور دوسروں کے دکھوں کی کہانیاں بیان کر رہے ہیں۔ یہ کتاب بھی آپ کا دل گداز کرنے والی ہے۔ پڑھیے دوست اور ان کے بیان میں موجود اداسی کو دل سے محسوس کیجیے۔
تارڑ کی پاسکل سے شاید ہی کوئی محبت کرنے والا واقف نہیں ہو گا۔ کیا آپ واقف ہیں اس سے؟ اگر نہیں، تو کیوں نہیں؟ یہ تارڑ کی اولین تخلیقات میں سے ہے اور آپ کو اس میں محبت کے آغاز سے لے کر، زیاں کا سامنا کرنے تک کی کہانی ملتی ہے۔ کرداروں کا بیان سے آپ پاسکل کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ پڑھیے دوست۔
تاریخ، اور بالخصوص اسلام سے جڑے ہوئے معاملات کی تاریخ پر مولانا وحید الدین بہت گہری رکھتے تھے۔ ان کا کمال یہ تھا کہ طوالت سے بچتے ہوئے، بہت مشکل معاملات کو سادہ الفاظ میں اختصار کے ساتھ بیان کر ڈالا۔ ہمارا اصرار ہے کہ تاریخ سے جڑی ان کی تمام کتب کا مطالعہ شعور اور فہم کی پختگی کے لیے ضروری ہے۔
احمد بشیر پاکستان کے بہت سچے کھرے اور صاف گو صحافی اور لکھاری تھے۔ یہ ان کی زندگی کے حقیقی واقعات اور کرداروں کا بیان کردہ ناول ہے۔ یہ ناول آپ کو پاکستانی تاریخ سے بہت دلچسپ انداز میں متعارف بھی کروائے گا اور آپ کو کئی مقامات پر ہلا بھی دے گا۔ سچ ایسا ہی کرتا ہے۔ یہ آپ کو لازما پڑھنا چاہیے جناب۔
اگر آپ اردو ادب پڑھتے ہیں اور اخلاق احمد کے نام سے واقف نہیں تو جناب، ہمیں یہ کتاب آپ کو فروخت کرنا بھی نہیں۔ بلکہ حیرت ہے کہ آپ اگر افسانہ پڑھنے والے ہیں اور آپ انہیں پڑھنے سے تاحال محروم ہیں؟ اتنا کہنا ہی کافی ہے کہ شکیل عادل زادہ ان کی تعریف کرتے ہیں۔ پڑھیں، پڑھیں، پڑھیں!
محمد حمید شاہد صاحب سے ہر اردو پڑھنے والا واقف ہے۔ اپنے مشاہدات اور بِیت جانے والے واقعات کو انٹیلیکچؤلی بیان کرنے کا ان کا اپنا مخصوص اسلوب ہے۔ یہ کتاب بھی اسی اچھوتے انداز میں تحریر کی انسانی و معاشرتی تجربات کی انٹرپریٹیشنز پر مبنی ہے۔ شام کے تنہا وقت کی شاندار کتاب ہے۔ پڑھیں گے تو اتفاق کریں گے۔
تارڑ کو پڑھنے والے جان سکتے ہیں کہ یہ ان کی یورپ-گردی کے اولین واقعات پر مشتمل حقیقی واقعاتی بیان ہے۔ تارڑ کی ہی "پیار کا پہلا شہر" کی طرح، یہ اردو ادب میں محبتی ناسٹیلجیا کا بہت ہی شاندار بیان ہے۔ یہ کتاب آپ کو جذبات کے ساتھ ساتھ، انسانی زندگی کے واقعات کی رولر کوسٹر پر لیے چلتی ہے۔ پڑھیے جناب۔
وہی نیر مسعود ہیں، وہی ان کا منفرد انداز بیاں اور وہی ان کے شاندار و مختصر افسانے۔ اس چھوٹی سی کتاب میں ان کے سات افسانے ہیں جو آپ کو اپنے آس پاس کے لوگوں کی کہانیاں سناتے ہیں۔ کیا معلوم کہ آپ جب اس کتاب کو پڑھیں تو کچھ کہانیاں آپ کو خود پر ہی بیتی ہوئی محسوس ہوتی ہوں۔ پڑھیے دوست۔
یہ (شاید) احمد ندیم قاسمی صاحب کا واحد ناولٹ ہے، کیونکہ ادروائز، وہ افسانوں یا طویل افسانوں کے شاندار ترین لکھاری رہے ہیں۔ ان کا تعلق سون سکیسر سے تھا تو اس ناول کی کہانی عین وہیں کی بُودوباش کے آس پاس گھومتی ہے۔ اپنے زمان و مکاں پر شاندار تبصرہ ہے۔ قاسمی صاحب کی کوئی تحریر مِس مت کیا کیجیے۔ پڑھیے۔
شاہد صدیقی صاحب پاکستانی صحافت کے جانے پہچانے نام ہیں۔ یہ ان کے مضامین پر مبنی کتاب ہے جو آپ کو ان کے صحافیانہ سفر پر اپنے ساتھ لیے جائے گی۔ یہ ان کے ان حالات کے مشاہدات بھی ہیں جو انہوں نے خود پر بیتے ہوئے محسوس کیے یا ان میں سے گزرے۔ پڑھنے والوں کے لیے تحفہ ہے یہ کتاب۔
سید محمد اشرف بھارت میں رہنے والے اردو ناول اور افسانہ نگار ہیں۔ یہ اک نیم تاریخی اور نیم سوانحی ناول ہے جس نے پرصغیر پاک و ہند کی گنگا جمنی تہذیب کو اپنا موضوع بنایا اور بہترین انصاف کیا۔ یہ اس خطے، بالخصوص بھارت میں مسلمانوں کو زمانہءحال کا حقیقی چہرہ دکھانے کی کوشش کرتا ہے۔ پڑھنے والا ہے۔
منشی پریم چند نے سادہ زندگی بسر کی اور ویسی ہی تحاریر بھی اپنے قارئین تک لاتے رہے۔ انہیں بہت سادگی سے زندگی کی پیچیدگیوں پر تبصرہ کر دینے کا کمال حاصل تھا۔ ان کے تقریبا تمام شہرہ آفاق افسانے اس کتاب کا حصہ ہیں۔ آرڈر کیجیے اور پڑھیے جناب۔
مظفر محمد علی کا شاندار ترجمہ ہے لیو ٹالسٹائی کے اس ناول کا جو اسی نام سے ہے۔ یہ ناول ٹالسٹالی کا آخری ناول تھا اور ان کی وفات کے بعد شائع ہوا۔ یہ اک تاتاری مسلم جنگجو سردار کی کہانی ہے جو جنگ آزادی چیچنیا اور امام شامل کے پس منظر میں تحریر کی گئی۔ یہ ناول آپ کے ساتھ ہمیشہ زندہ رہے گا۔ پڑھیے جناب۔
ہمارا اصرار ہے کہ آپ بھلے مسلمان ہیں، یا کسی بھی دوسرے مذہب سے تعلق رکھتے ہیں، مولانا وحید الدین کی کتب تمام مذاہب اور انسانوں کے لیے بھلائی اور ذریعہ اور سرچشمہ ہیں۔ وہ بہت دیانتداری سے اختصار کے ساتھ پیچیدہ تاریخی، سماجی، سیاسی و معاشرتی معاملات پر عام فہم تبصرے کرتے ہیں۔ آپ کو لازمی پڑھنا چاہئیے۔
اس دنیا میں جب جب سچ کی بات ہو گی، تب تب سقراط کا تذکرہ ہو گا۔ یونان کے اس عظیم فلسفی کے بارے میں پڑھیے اور جانیے کہ ان کی زندگی کے حالات کیا تھے اور ان کے اختتامی واقعات بھی کیسے رہے۔ یہ صرف تاریخ ہی نہیں، خود کی بہتری کرنے کی بھی شاندار کتاب ہے۔ لازمی پڑھی جانی چاہیے۔