یہ نیلوفر اقبال کے افسانوں پر مبنی تیسری کتاب ہے اور وہ عام علامتوں میں سے کہانی کشید کرنے کا شاندار ہنر رکھتی ہیں۔- اپنی تحاریر کی روایت کے عین مطابق، ان کی یہ کتاب بھی وہ کہانیاں بیان کرتی ہے جنہیں پڑھتے ہوئے قاری ان کے ساتھ ساتھ چلتا ہے۔ وہ 1989 سے افسانہ نویس ہیں۔ شاندار کتاب ہے۔ پڑھیے جناب۔
یہ نیلوفر اقبال کے افسانوں پر مبنی تیسری کتاب ہے اور وہ عام علامتوں میں سے کہانی کشید کرنے کا شاندار ہنر رکھتی ہیں۔- اپنی تحاریر کی روایت کے عین مطابق، ان کی یہ کتاب بھی وہ کہانیاں بیان کرتی ہے جنہیں پڑھتے ہوئے قاری ان کے ساتھ ساتھ چلتا ہے۔ وہ 1989 سے افسانہ نویس ہیں۔ شاندار کتاب ہے۔ پڑھیے جناب۔
یہ کتاب علی سجاد شاہ، عرف عام میں جنہیں ابو علیحہ کے نام سے جانا جاتا ہے، کا خود سے مکالمہ ہے، اپنے جاری شدہ حالات زندگی سے لڑنے کی تدبیر ہے اور ساتھ ہی ساتھ میں اک تخلیقی تجربہ بھی۔ یہ تھوڑے مختلف میلان کی کتاب ہے، تھوڑے مختلف لوگوں کو پسند آئے گی۔ محبتی ہیں؟ تو لازمی پڑھیے۔
سلمیٰ اعوان کے نام سے اردو ادب پڑھنے والے بخوبی واقف ہیں۔ یہ ان کے افسانوں کی شاندار کتاب ہے جس میں عام عورتوں کی بہت عام کہانیاں ہیں جو آپ جب پڑھتے ہیں تو ایسے محسوس کریں گے کہ آپ ان کرداروں کی زندگیوں کا حصہ بن گئے ہیں۔ یہ ان کی باقی کتابوں کی مانند، بہت پڑھنے والی کتاب ہے۔ پڑھیے دوست۔
دینہ میں پیدا ہونے والے سمپورن سنگھ کالرا سے کون واقف نہیں جو اردو کو نجانے کب سے "گلزار" بنائے ہوئے ہیں۔ ان کے کسی تعارف کی کوئی ضرورت بھی ہے بھلا؟ یہ ان کے افسانوں کی کتاب ہے۔ پڑھیں گے تو ان کی نثر کے جادو اور نشے میں جھومتے رہیں گے۔
یہ شاندار کتاب ستار طاہر صاحب کا انمول تحفہ ہے اور آپ کو تاریخی علم اور کتب کی تاریخ اور ارتقاء کے بارے میں رہنمائی فراہم کرے گی۔ یہ کتاب آپ کو بھرپور مشاہدہ عطا کرتی ہے اور آپ ہزاروں برسوں پر محیط دانش کی لازوال کتابوں کی دنیا میں داخل ہو جاتے ہیں۔ پڑھیے اور ان گنت کتب کے بارے میں جانیے۔
خشونت سنگھ صاحب کو آپ پراپر پنجابی کہہ سکتے ہیں۔ ہمارے خیال میں یہ کتاب تو ہر پنجابی پر پڑھنا لازم ہے، مگر جو پنجابی نہیں ہیں، وہ بھی لازمی پڑھیں اور سردار جی کے گدگداتے ہوئے انداز میں کیے گیے شاندار بیان کے ذریعے پنجاب، پنجابیوں اور پنجابیت کو جان لیں۔ یہ کتاب آپ کو بہت لطف دے گی۔ وعدہ ہے!
جنگ، تشدد، قتل و غارتگری، بڑی طاقتوں کے غاصبانہ قبضے کے ملغوبے نے عراقی معاشرے کو کیسے کیسے زخم دیے اور وہاں بسنے والوں کو کسی ان-چاہی بربادی میں دھکیلا، یہ کتاب آپ کو اس کا تعارف فراہم کرے گی۔ حسن بلاسم نے حقیقی انسانی دکھ لکھے۔ ارجمند آرا نے شاندار ترجمہ کیا آپ کے لیے۔ پڑھیے ناں دوست۔
آپ کو اردو میں ایسی کتب بہت کم پڑھنے کو ملتی ہونگی جو مظہر سعید قریشی صاحب نے آپ کے لیے تحریر کر دی ہے۔ یہ ان کے ذاتی مشاہدات و تجربات کی تحاریر ہیں جو ان کے ساتھ بیت جانے والے مافوق الفطرت اور ماورائے عقل واقعات کا احاطہ کرتی ہیں۔ یہ پڑھیے کہ ایسی تحاریر اردو میں بہت کم لکھی گئی ہیں۔
وطن عزیز میں ڈاکٹر اقبال سے محبت اور تنقید اب اک پاپولر مضمون بن چکا ہے۔ ہمارے ہاں عقیدت میں بات کو بڑھا چڑھا کر کرنے کا رواج بھی مل جاتا ہے۔ اجمل کمال کی یہ مختصر کتاب مگر بہت سنجیدہ اسلوب لیے ہوئے اس بات کی کوشش کرتے ہے کہ اقبال کو تلاشا جائے، مگر تراشے ہوئے میں سے نہیں۔ پڑھیں گے تو جانیں گے۔
یہ مرزا حامد بیگ صاحب کے افسانوں کی کتاب ہے اور اس کے شروع میں ان کے فن اور بیان پر شاندار تنقید اور تجزیات بھی موجود ہیں۔ یہ ادب دوستوں کے لیے بہت مختصر مگر شاندار تحفہ ہے کہ وہ افسانے کے فن کے تکنیک کے حوالے سے بھی پڑھیں گے؛ افسانے تو اس کتاب میں موجود ہیں ہی۔ پڑھیں، پڑھتے رہیں۔
پڑھئے آفتاب اقبال شمیم کے کلیات، مختلف طرز اور طریقوں میں۔ یہ اک بھرپور اک ان کے کلام کی تقریبا مکمل کتاب ہے تقریبا مکمل اس لیے کہ شاعر صرف وہ ہی نہیں کہتا جو چھپا ہوتا ہے۔ شاعر تو اپنی دھن اور موج میں بہت کچھ کہے چلے جاتا ہے۔ جو چھپ جاتا ہے، وہ غنیمت رہتا ہے۔ اس کتاب کو مِس نہ کیجیے جناب۔
پڑھیے فاتح اندلس کے بارے میں اور فتح اندلس کے یپچھے تاریخی واقعات و حالات کا تسلسل۔ یہ کتاب طارق بن زیاد کی زندگی اور ان کی سپہ سالاری کی شاندار عکاسی کرتی ہے۔ تاریخ کے طلبا، بالخصوص اسلامی تاریخ کے طلبا کے لیے یہ کتاب خاص تحفہ ہے۔
پڑھیے تارڑ کی زندگی کے بھولے بسرے کرداروں کا تذکرہ۔ عظمیٰ گیلانی سے ملاقات کا احوال اور اپنے اک سکھ دوست سے تقریبا 60 برس میں تیسری ملاقات کی جذباتی رؤداد۔ آسٹریلیا کے اصل باشندوں، آبریجنلز، کے خدائی تصورات اور ان کے علاقے کے مناظر۔ آسٹریلیا جائے بغیر، صرف یہ کتاب پڑھ کر ہی آسٹریلیا گھوم آئیں بھئی!
محمد حفیظ خان آپ کو بہاولپور کے فیاض اور دوسرے کرداروں سے ملواتے ہیں جن کی تمام زندگی کبھی نہ پوری ہونے والی چھوٹی چھوٹی خواہشوں کے بھینٹ چڑھ گئی۔ یہ لوگ تقسیم ہند کے زخم سہتے ہیں اور پھر ون یونٹ کے نام پر اپنی تہذیبی و سیاسی شناخٹ سے محروم ہو جاتے ہیں۔ سرائیکی وسیب کا نوحہ ہے۔ پڑھنے والا۔ پڑھیے۔
حامد اختر خاں کئی مختصر مگر جامع کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان کی یہ کتاب آپ کو ادب و تاریخ کے کئی کرداروں کا تعارف کرواتی ہے۔ تو آئئیے اور ملیں پروفیسر کرار حسین سے، علامہ مشرقی، فقیر بھائی، اور مولانا مودودی سے۔ یہ ان کی ملاقاتوں کے احوال ہیں اور آپ کو ان شخصیات سے بہترین متعارف کرواتے ہیں۔ پڑھیں دوست۔
یہ تارڑ کا سفرِ حج ہے، اور بےپناہ محبت، عقیدت اور حساسیت کا بیان لیے ہوئے ہے۔ جدید اردو میں شاید ہی اس سے بہتر سفرِ حج لکھا گیا ہو۔ کتاب میں سعودی معاشرت پر مشاہدہ ہے اور اپنی ذات کے بیتے تجربات بھی۔ آقا محمدﷺ کا تذکرہ کئی مقامات پر ایسا ہے کہ آنکھیں بھر آتی ہیں۔ پڑھیے؛ یہ کتاب یاد رکھیں گے۔
یہ اک لڑکی، یوجین کی کہانی ہے جو برسوں اپنے گاؤں میں اپنے محبوب کا انتظار کرتی ہے۔ کڑوی باتیں برداشت کرتی ہے۔ سات برس بعد جب انتظار ختم ہوا تو ایک سانحہ یوجین کا منتظر تھی۔اس میں آپ کو فرانسیسی معاشرے کے ہر طرح کے کردار ملیں گے۔ رؤف کلاسرا نے ترجمہ کر کے اردو میں بھی بالزاک کو امر کر دیا۔