لاہور کی پاپولر تاریخ پر یہ کیا ہی عمدہ کتاب ہے۔ مجید شیخ کی لاہور سے محبت بہت پرانی ہے اور وہ اس شہر کے چھپے ہوئے گوشوں اور دھندلائی ہوئی تاریخ پر بہت عرصے سے لکھ رہے ہیں۔ یہ کتاب آپ کو اک ایسے لاہور سے روشناس کرواتی ہے جس کو آپ شاید ہی جانتے ہوں، حتی کہ آپ بھلے اک "لہوری" بھی ہوں۔ پڑھیے جناب۔
لاہور کی پاپولر تاریخ پر یہ کیا ہی عمدہ کتاب ہے۔ مجید شیخ کی لاہور سے محبت بہت پرانی ہے اور وہ اس شہر کے چھپے ہوئے گوشوں اور دھندلائی ہوئی تاریخ پر بہت عرصے سے لکھ رہے ہیں۔ یہ کتاب آپ کو اک ایسے لاہور سے روشناس کرواتی ہے جس کو آپ شاید ہی جانتے ہوں، حتی کہ آپ بھلے اک "لہوری" بھی ہوں۔ پڑھیے جناب۔
شمس الرحمٰن فاروقی اپنی ذات میں خود ہی اک عہد تھے۔ وہ اردو ادب پر بےشمار احسانات کر گئے۔ ناول ہو یا افسانہ، وہ صف اول کے لکھاری رہے۔ وہ ادب کو سمجھتے تھے، اور خود ہی ادب تھے۔ انہیں سمجھنا ہو تو ان کی تحاریر پڑھنا لازم ہے۔ یہ ان کے شاندار افسانوں کا مجموعہ ہے پڑھیں گے تو شمس کو "شمس" جانیں گے۔
ڈاکٹر اے بی اشرف کے نام سے زیادہ لوگ واقف نہیں۔ اس میں قصور لوگوں کا ہی ہے! ڈاکٹر صاحب معلم رہے ہیں تو انہوں نے اپنی کتاب میں اپنے معلم اور دیگر دوستوں کے شاندار اور دلچسپی سے بھرپور خاکے تحریر کیے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ بڑے لوگ، صرف بڑے شہروں میں ہی نہیں ہوتے۔ چھوٹے شہروں اور قصبات والے لازمی پڑھیں۔
پالو کوہیلو کا اک اور شاندار ناول اور پھر فہیم احمد صابری صاحب کا اک بار پھر بہترین ترجمہ۔ انسانی نفسیات اور زندگی کی کیفیات کیسے آفاقیت کے ساتھ جڑی ہوتی ہیں، پڑھنے پر معلوم کیجیے گا۔ کتاب میں بہت سے صفحات ایسے ہیں جہاں آپ لکھا ہوا جادو پڑھ رہے ہوتے ہیں۔ پالو کوہیلو کو مس نہ کیا کیجیے۔ کبھی بھی۔
آپ اردو افسانے پڑھتے ہوں اور غلام عباس صاحب کے نام سے واقف نہ ہوں، یہ ممکن ہی نہیں! یہ کتاب ان کے شاہکار افسانوں کا مجموعہ ہے اور اپنی روایت کے عین مطابق، وہ آپ کو دھیمے لہجے اور دھیمے سروں میں معاشرتی سچائیوں اور ان سے جڑے تضادات کی بھول بھلیوں میں لیے چلتے ہیں۔ پڑھیں اور ان کے ساتھ چلیں ناں جناب۔
پڑھیے اس خطے کے بارے میں جس کی تاریخ ویسے نہ لکھی گئی جیسا کہ حق تھا۔ خطہ پوٹھوہار کے ہی اک فرزند، راجا امجد منہاس نے اپنی دھرتی سے اپنی محبت کو مکتوب کر کے امر کر دیا ہے۔ یہ کتاب اس خطے کی شخصیات اور علاقے پر اک جاندار اور تاریخی تعارف مہیا کرتی ہے۔ پڑھیں اور لطف اٹھائیں۔
مارٹن لنگز، بعد از ابوبکر سراج الدین کے نام سے جانے گئے، نے یہ کتاب عشق، محبت اور جذب کی لہروں میں کہیں بیٹھ کر لکھی ہے۔ نہیں۔ یہ کتاب لکھی نہیں گئی بلکہ ان پر محبتِ رسولﷺ کی صورت میں ان کے ذہن پر نازل ہوئی ہو گی۔ اک اک حرف محبت۔ اک اک صفحہ عشق۔ اک اک باب جذب۔ آپ اس کتاب کو بھلا کیوں نہیں پڑھیں گے؟
تاریخ، اور بالخصوص اسلام سے جڑے ہوئے معاملات کی تاریخ پر مولانا وحید الدین بہت گہری رکھتے تھے۔ ان کا کمال یہ تھا کہ طوالت سے بچتے ہوئے، بہت مشکل معاملات کو سادہ الفاظ میں اختصار کے ساتھ بیان کر ڈالا۔ ہمارا اصرار ہے کہ تاریخ سے جڑی ان کی تمام کتب کا مطالعہ شعور اور فہم کی پختگی کے لیے ضروری ہے۔
پڑھیے اور پاکستانی تاریخ کے جانے پہچانے کرداروں کے بارے میں مزید جانیے۔ قدرت اللہ شہاب، ممتاز مفتی، احمد بشیر، مستنصر حسین تارڑ، شکیل عادل زادہ، احمد فراز اور اے حمید کے ساتھ ساتھ اور بہت سے ان لوگوں کی زندگیوں کو آپ ایسے جانیں گے کہ پہلے کبھی ایسے نہ جانا ہو گا۔ یہی اس کتاب کا وعدہ بھی ہے۔
صدیق عالم بھارت کے شاندار اردو نگار ہیں۔ ان کے ناولز اور کہانیوں نے اردو پڑھنے والے سنجیدہ قارئین کو چونکا رکھا ہے۔ یہ ان کے دو مختصر ناولز کا مجموعہ ہے۔ اس کو پڑھیں گے تو بھارتی مسلمان سماج کی اندرونی کشمکش اور بےسمتی کے کیمیا سے آگاہی حاصل کریں گے۔ یہ آپ اور ہم سے جڑی کوئی کہانیاں اور کردار ہیں۔
ممتاز مفتی صاحب سے اردو پڑھنے والوں میں سے کون واقف نہیں؟ وہ منفرد اسلوب والے شاندار لکھاری تھے۔ وہ نہیں رہے مگر ان کی تخلیقات تاقیامت ہم میں موجود رہیں گی۔ ویسے آپ سے معذرت یہ بھی کرنا ہے کہ آپ کو عین یہی تعارف ان کی باقی تمام کتب کے بارے میں بھی پڑھنا پڑے گا۔ کیونکہ، مفتی صاحب کا "نام ہی کافی ہے!"
اردو ادب پڑھنے والا کوئی بھی شخص اردو ادب پڑھنے والا کیسے کہلوا سکتا ہے اگر اس نے عبداللہ حسین کا اداس نسلیں نہیں پڑھ رکھا تو؟ تقسیم ہند کے واقعات کا بیان لیے، یہ وہ ناول ہے جو سیاست، محبت، معاشرت، انسانی رشتوں، اور زندگی کے خسارے کی شاندار تصویر اور تفسیر پیش کرتا ہے۔ لازم/لازم ہے کہ آپ اسے پڑھیں!
گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے محمد عاطف علیم برصغیر پاک و ہند کے نسل در نسل پسے ہوئے طبقات کی آواز ہیں۔ وہ محبت بہت کم لکھ پاتے ہیں۔ وہ تلخیاں ہی بیان کرتے ہیں، سچی اور زندگی میں بپا رہنے والی تلخیاں۔ یہ کتاب آپ کو عین انہی طبقات کی آواز محسوس ہو گی۔ پڑھیے دوست۔
حامد اختر خاں کئی مختصر مگر جامع کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان کی یہ کتاب آپ کو ادب و تاریخ کے کئی کرداروں کا تعارف کرواتی ہے۔ تو آئئیے اور ملیں پروفیسر کرار حسین سے، علامہ مشرقی، فقیر بھائی، اور مولانا مودودی سے۔ یہ ان کی ملاقاتوں کے احوال ہیں اور آپ کو ان شخصیات سے بہترین متعارف کرواتے ہیں۔ پڑھیں دوست۔
ابھی اردو پڑھنے والے جمیل عباسی کے نام سے زیادہ واقف نہیں۔ ہمارا مفت مشورہ ہے کہ ان پر نظر رکھیے۔ وہ تارڑ کے اسلوب پر ہیں۔ لکھتے رہیں گے تو شاندار نام کمائیں گے۔ سندھ کے دیہی علاقے سے ہیں اور تو عین انہی علاقوں کے انسانوں کی نمائندگی کرتی تحاریر آپ کے لیے لائے ہیں۔ سندھ پڑھیے، سندھ والوں کو پڑھیے۔