ام المؤمنین میں امی عائشہ کے حوالہ جات سے سب سے زیادہ احادیث اور نبی پاک ﷺ کی پاک زندگی کے واقعات اسلامی تاریخ کی شان ہیں۔ یہ کتاب ان کی تذکرہ اور ان کی باتوں کو آپ تک پہنچاتی ہے۔ یہ خود پڑھیے اور اسے اپنے گھر کی زینت بھی بنائیے۔
ام المؤمنین میں امی عائشہ کے حوالہ جات سے سب سے زیادہ احادیث اور نبی پاک ﷺ کی پاک زندگی کے واقعات اسلامی تاریخ کی شان ہیں۔ یہ کتاب ان کی تذکرہ اور ان کی باتوں کو آپ تک پہنچاتی ہے۔ یہ خود پڑھیے اور اسے اپنے گھر کی زینت بھی بنائیے۔
عرفان احمد نے کیا ہی شاندار کتاب مرتب کی ہے، آنسٹلی! اس کتاب میں آپ کو پاکستان کے جانے پہنچانے لوگوں کی مطالعہ کی عادات کا تعارف ملتا ہے: ڈاکٹر اسلم فرخی، زاہدہ حنا، ڈاکٹر مبارک علی، مولانا زاہد الراشدی اور دیگر کئی۔ یہ بہت دلچسپ اور خیال کو تر کرنے والی کتاب ہے۔ آپ کو لازما پڑھنا چاہیے۔
یہ نیلم احمد بشیر کے افسانوں کی سب سے پہلی کتاب تھی اور اپنے زمان و مکاں میں بہت مختلف طریقے سے دیکھی گئی۔ وہ خود اک خاتون ہیں تو انہوں نے عورت کی نظر اور زاویہ سے اپنے مشاہدات و تجربات کو عمدہ کہانیوں میں ایسے ڈھالا کہ کئی دھائیوں بعد بھی یہ کہانیاں ریلیوینٹ ہیں۔ پڑھیے جناب اور پڑھتے رہیے۔
آپ کو اردو میں ایسی کتب بہت کم پڑھنے کو ملتی ہونگی جو مظہر سعید قریشی صاحب نے آپ کے لیے تحریر کر دی ہے۔ یہ ان کے ذاتی مشاہدات و تجربات کی تحاریر ہیں جو ان کے ساتھ بیت جانے والے مافوق الفطرت اور ماورائے عقل واقعات کا احاطہ کرتی ہیں۔ یہ پڑھیے کہ ایسی تحاریر اردو میں بہت کم لکھی گئی ہیں۔
اس مجموعے میں فاروقی صاحب کے افسانے، مختصر ناول، عالمی فکشن کے ادبی تراجم ، یکجا کیے گئے ہیں۔ ہو سکے تو اس مجموعے کو ان کے ناول "کئی چاند تھے سرِ آسماں" کے ساتھ ملا کر خریدئیے اور پڑھیئے۔ ان کی تخلیقی مہارت آپ کو مسحور کر دے گی۔ اس مجموعے میں ان کا مختصر ناول، "قبضِ زماں" بھی شامل ہے۔ پڑھیے جناب۔
ناصر عباس نیر کو پڑھیے۔ ان کا افسانوں کی بابت بیان اور اس بیان میں بُنے گئے ان کے احساسات پڑھیے جو ان کے مشاہدات اور تجربات پر مبنی ہیں۔ یہ ان کے افسانوں کی کلیکشن پر مبنی عمدہ کتاب ہے؛ آپ پر بہت عمدہ اثر اور امپریشن چھوڑے گی۔ ناصر عباس نیر کے یہ افسانے آپ کو یاد رہیں گے۔ پڑھیں دوست۔
محمد الیاس کے افسانوں کی کتاب ہے۔ وہ اک طویل عرصے سے اپنے مشاہدات، تجربات اور اس مٹی کے ساتھ جڑے ہوئے اپنے اور دوسروں کے دکھوں کی کہانیاں بیان کر رہے ہیں۔ یہ کتاب بھی آپ کا دل گداز کرنے والی ہے۔ پڑھیے دوست اور ان کے بیان میں موجود اداسی کو دل سے محسوس کیجیے۔
یہ کتاب علی سجاد شاہ کی اک سرتوڑ کاوش کہلوائی جا سکتی ہے۔ ذاتی نقصان اور روح کو توڑ دینے والے اک تجربہ کے بعد، علی نے خود کو تخلیقی ایکسپریشن میں گویا غرق کرنے کا جو سفر شروع کیا تھا، یہ اس کا آغاز تھا۔ راکھ ہونے کے بعد، دوبارہ جی اٹھنے کی ضد ہے یہ کتاب۔ پڑھیے اور جانیے، جناب۔
پالو کوہیلو کی لکھی ہوئی اس کتاب کو انگریزی میں پڑھنے کا اپنا لطف تو تھا ہی، فہیم احمد صابری صاحب نے وہی لطف اردو میں ڈھال دیا ہے۔ زندگی کی مسلسل کوشش میں الجھے ہر شخص کے لیے ہے یہ کتاب۔ اندھیروں میں روشنی کی امید کیسے ملتی چلی جاتی ہے؛ پڑھنے پر معلوم ہو گا۔ پالو کوہیلو کو مس نہ کیا کیجیے۔ کبھی بھی۔
یہ کتاب جرمنی میں یہودیوں کی نسل کشی کی تاریخ کا تجزیہ پیش کرتی ہے اور اس دعوے کی تحقیق کرتی ہے کہ آیا ان واقعات کی صحت و سچائی کیا ہے۔ مغربی دنیا میں ہالوکاسٹ پر بات کرنا عموما ناپسندیدہ سمجھا جاتا ہے۔ مصنف کہتے ہیں کہ پڑھنے پر، قاری تاریخ کے اس اہم مبینہ واقعہ پر معلومات حاصل کر سکیں گے۔
پڑھیے عمران نذیر چوہدری جن کا تعلق تو پاکستانی پنجاب سے ہے، مگر وہ کینیڈا جا بسے۔ وہاں چلے تو گئے، پاکستان اور پنجاب ان کے دل میں ابھی بھی بستا ہے، ساری عمر بسے گا۔ یہ کتاب ان کے ذاتی تجربات کا احاطہ کرتی ہے جن کو انہوں نے حقیقت اور پھر فکشن کے انداز میں بھی بیان کیا ہے۔ پرلطف و مختصر کتاب ہے۔
پڑھیے اور شاکے، کاشی، مبشر اور زفیرہ کے کرداروں کو جانیے۔ یہ مختلف سوشل اور اکنامک کلاسز کی سٹرگلز اور ان کے مابین کشمکش کی وجہ سے جنم لینے والی کہانی ہے جس کے عکس ہمیں اپنے معاشرے میں ملتے رہتے ہیں۔ موضوع کے اعتبار سے یہ اک بولڈ ناول ہے، مگر آپ کو یاد بھی رہے گا جناب۔
یہ کتاب آپ کو چونکا دے گی جب آپ جنوبی پنجاب کے بڑے سیاسی اور زمیندار گھرانوں کی تاریخ کی اصلیت جانیں گے تو۔ یہ مختصر کتاب اک مستند تاریخ بھی ہے اور حوالہ جات سے اپنے موضوع کے ساتھ مکمل انصاف کرتی ہے۔ پاکستانی سیاست میں دلچسپی رکھنے والے ہر شخص کو یہ کتاب لازما پڑھنی چاہیے۔ تو پڑھیں ناں دوست!
مسعود مفتی بیوروکریٹ رہے اور افسانہ نویسی کے ساتھ ساتھ پاکستانی سیاست پر بھی قلم اٹھاتے رہے۔ یہ کتاب مشرقی پاکستان کے بنگلہ دیش بن جانے کی کہانی ہے جس میں حمودالرحمن کمیشن کی رپورٹ کے اہم حصے بھی نقل کیے گئے ہیں۔ سیاست و تاریخ کے شوقین، ہر پاکستانی کو یہ کتاب لازما پڑھنی چاہیے۔
کشور ناہید اپنے مخصوس سُچے، کھرے اور بےتکلف انداز میں اپنے دوست، احباب کا تذکرہ کرتی ہیں جن سے ان کی زندگی میں ملاقاتیں رہی۔ ان کے دوست اور احباب پاکستان کے مشہور ادبی، سماجی و سیاسی لوگ بھی تھے۔ پڑھیں گے تو ان کے بارے میں مزید جان جائیں گے۔ دلچسپ اور بہت عمدہ، مگر مختصر کتاب ہے۔
یہ آقا محمدﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک اور خاتونِ جنت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی باتیں ہیں۔ یہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے گھر کی ملکہ اور کربلا کے سردار کی والدہ کی باتیں ہیں۔ پڑھیے۔
مولانا وحید الدین جیسے لوگ تمام انسانیت کا ورثہ ہوتے ہیں اس لیے کہ ایسے لوگ اپنی زندگیوں کی دانش معاملات کو پیچیدہ بنائے بغیر آسانیاں تخلیق کرنے کے لیے وقف کر دیتے ہیں۔ روز مرہ کے معاملات میں شاندار رہنمائی فراہم کرتی ہوئی ان کی تحاریر ہر کسی کے لیے پڑھنے کی خاص چیز ہیں۔ آپ کیوں مِس کیجیے گا بھلا؟