شیر شاہ سوری برصغیر پاک و ہند میں اک شاندار فاتح اور بہترین منتظم کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اس خطے میں جزوی فلاحی ریاست کا خواب انہی کا بویا ہوا ہے۔ یہ بہت عمدہ کتاب ہے اور آپ کو ان کی زندگی، فتوحات اور طرزحکمرانی کے بارے میں شاندار معلومات فراہم کرے گی۔ پڑھیے جناب۔
شیر شاہ سوری برصغیر پاک و ہند میں اک شاندار فاتح اور بہترین منتظم کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اس خطے میں جزوی فلاحی ریاست کا خواب انہی کا بویا ہوا ہے۔ یہ بہت عمدہ کتاب ہے اور آپ کو ان کی زندگی، فتوحات اور طرزحکمرانی کے بارے میں شاندار معلومات فراہم کرے گی۔ پڑھیے جناب۔
پالو کوہیلو کی لکھی ہوئی اس کتاب کو انگریزی میں پڑھنے کا اپنا لطف تو تھا ہی، فہیم احمد صابری صاحب نے وہی لطف اردو میں ڈھال دیا ہے۔ زندگی کی مسلسل کوشش میں الجھے ہر شخص کے لیے ہے یہ کتاب۔ اندھیروں میں روشنی کی امید کیسے ملتی چلی جاتی ہے؛ پڑھنے پر معلوم ہو گا۔ پالو کوہیلو کو مس نہ کیا کیجیے۔ کبھی بھی۔
گبرئیل گارسیا مارکیز سے محبت کرنے والوں کے لیے یہ اک لازمی تحفہ ہے۔ اس مجموعے میں ان کے افسانے، دو ناول، ان کی نوبیل انعام کے موقع پر تقریر اور اپنی زندگی و فن پر اک گفتگو شامل ہے۔ اس کے علاوہ ان کے اپنے پسندیدہ ناولز کے منتخب ابواب بھی۔ آپ یہ کتاب بھلا کیوں نہیں چاہیں گے؟
جوانی کے اوائل میں ماسکو جانے والے تارڑ، اب اپنے بڑھاپے کی ابتدا میں وہاں جاتے ہیں۔ ان لوگوں سے ملتے ہیں جن سے ان کی ملاقات کئی دہائیوں قبل ایسے ہوئی تھی کہ تب شناسائی نہ تھی۔ اس کتاب کے آخر میں لیو ٹالسٹائی کی قبر کے ساتھ تارڑ کا اک ایسا مکالمہ ہے جو ازخود اک شاہکار ہے۔ پڑھیے، یہ شاندار بیان ہے۔
آپ اردو افسانے پڑھتے ہوں اور غلام عباس صاحب کے نام سے واقف نہ ہوں، یہ ممکن ہی نہیں! یہ کتاب ان کے شاہکار افسانوں کا مجموعہ ہے اور اپنی روایت کے عین مطابق، وہ آپ کو دھیمے لہجے اور دھیمے سروں میں معاشرتی سچائیوں اور ان سے جڑے تضادات کی بھول بھلیوں میں لیے چلتے ہیں۔ پڑھیں اور ان کے ساتھ چلیں ناں جناب۔
ہمیں کہنے دیجیے کہ مرزا حامد بیگ صاحب کے افسانوں کو پاکستان میں ان کا اصل مقام ملنا چاہیے؛ کیوں؟ یہ کتاب اس کی دلیل ہے۔ ان کے باقی افسانوں، کہانیوں اور ناولز کی طرح، یہ کتاب بھی اپنی طرز کی منفرد کتاب ہے۔ انہیں پڑھا کیجیے۔ وہ بہت شاندار لکھتے ہیں۔ بہت۔
یہ ناطق کی "انفارمل آٹو بائیوگرافی" کہلوائی جا سکتی ہے۔ ناطق آپ کو اپنے خاندان سے ملواتے ہیں، اپنے گاؤں لیے چلتے ہیں اور اپنی زندگی کے واقعات سے آپ کو سرشار کرتے ہیں۔ اس میں مستریوں کی مزدوری ہے، چوری ہو جانے والی سائیکل ہے، ڈھور ڈنگر ہیں، دوست ہیں۔ بہت عام سا، بہت خاص ہے! پڑھیے۔ یاد رکھیں گے۔
یہ اک تہلکہ خیز کتاب ہے۔ یہ اجمل کمال کے اکٹھے اور ترجمہ کردہ 11 مضامین ہیں جو اپنی حیثیت میں ادبی تاریخ بھی ہیں۔ یہ دنیا کے گیارہ ممالک کے حالات، واقعات اور انسانوں کی نفسیاتی و ادبی تشریحات ہیں۔ پڑھیں اور سوویت یونین، برما، امریکہ، بھارت، افغانستان کو ایسے دیکھیں جیسے پہلے کبھی نہ دیکھا ہو گا۔
یہ طاہرہ اقبال کے طویل افسانوں پر مشتمل کتاب ہے۔ ان طویل افسانوں کو ہم ناولٹس بھی کہہ سکتے ہیں گو کہ تکنیک کا فرق ہوتا ہے۔ وہی ان کا قلم ہے اور وہی پاکستانی معاشرے میں بالخصوص خواتین کے مسائل اور ان سے جڑے معاشرتی، سماجی، خاندانی اور مذہبی مسائل۔ یہ دل گداز کر دینے والی کتاب ہے۔ پڑھیے جناب۔
یہ ممتاز مفتی کی مشہور زمانہ کتاب ہے۔ یہ ان کا سفرنامہ حج ہے جو اک گہرے جذب کی حالت میں تحریر کیا گیا۔ یہ کتاب آپ کے دل پر بھی اثر کر جائے گی۔ پڑھیے گا تو اس کتاب کو یاد رکھیں گے۔ لبیک ایسی کتاب ہے جو کبھی بھی پرانی یا "بوڑھی" نہیں ہو گی۔
مولانا وحید الدین خان اختصار کے ساتھ زندگی کے فلسفے بیان کرنے میں کمال رکھتے تھے۔ 2021 میں اپنے ابدی سفر کو روانہ ہو گئے۔ ان کی اپروچ اور ان کی کتب، انہیں ہمارے درمیان ہمیشہ زندہ رکھیں گی۔ پیپر بیک ایڈیشن میں پڑھیے اور زندگی کے مسائل کو طریقے سے ہینڈل کرنے کا سیکھیے۔
پڑھیے وہ شاندار، جاندار اور تاریخی جنگ اور ہماری دھرتی کے ہیرو، راجہ پورس کے بارے میں۔ راجہ پورس وہ پہلا شخص تھا اور اس کی فوج پہلی فوج تھی جس نے سکندر یونانی کو بھرپور مزاحمت دی۔ اس جنگ میں سب سے پہلے دستے کی قیادت، پورس کا بیٹا ہی کر رہا تھا۔ کیا ہی شاندار بات ہے۔ آپ کو یہ کتاب لازمی پڑھنی چاہیے۔
اجمل کمال، کمال کے ادب دوست شخص ہیں۔ یہ ان کا کیا ہوا ترجمہ ہے جس کے اصل لکھاری کوشلیہ کمارسنگھے، سری لنکن ہیں۔ مختصر مگر بہت دلچسپ ناول ایک ہفتے کے بیان پر مشتمل ہے جو اس ناول کے کئی کرداروں سے پیش آتے ہیں۔ یہ سری لنکن نہیں، جنوبی ایشائی کہانی ہے۔ یہ ہم سب کی کہانی ہے۔ پڑھیے دوست۔ لازما۔
چلیے اور تارڑ کے ساتھ ٹلہ جوگیاں چلیے اور وہاں سے پھر ان کے گاؤں جوکالیاں کا چکر بھی لگا آئیے۔ اس آوارہ گردی میں تاریخ، ادب، مزاح اور معاشرت کا تڑکہ بھی آپ کے ساتھ رہے گا۔ ٹلہ جوگیاں کی تاریخ جیسے تارڑ نے بیان کی ہے، وہ آپ کو اک حوالہ کے طور پر یاد رہے گی۔ پڑھیے۔ یہ مختصر سی کتاب بہت دلچسپ ہے۔
پڑھیے جنوبی افریقہ سے جے ایم کوٹسی کا شاندار ناول جو برطانوی نوآبادیاتی تسلط اور ظلم و ستم کی وجہ سے معاشرے کے موضوعات کا کھوج کرتا ہے۔ اس شاندار ناول کو بین الاقوامی پذیرائی حاصل ہو چکی ہے اور اسے اردو میں ممتاز مترجم، صدیق عالم نے بھرپور طریقے سے ڈھالا ہے۔ شاندار ناول، شاندار بیان؛ آپ کے لیے!
یہ انور مسعود کی کتاب ہے۔ اتنا تعارف ہی کافی ہے۔ پڑھنے والوں کو یہ بتانا بھی ضروری نہیں کہ وہ کون ہیں۔ اس لیے کہ وہ انور مسعود ہیں۔ پڑھیے اور ان کے تخیل کی لطافت کے ہلکورے لیجیے۔