تاریخ، اور بالخصوص اسلام سے جڑے ہوئے معاملات کی تاریخ پر مولانا وحید الدین بہت گہری رکھتے تھے۔ ان کا کمال یہ تھا کہ طوالت سے بچتے ہوئے، بہت مشکل معاملات کو سادہ الفاظ میں اختصار کے ساتھ بیان کر ڈالا۔ ہمارا اصرار ہے کہ تاریخ سے جڑی ان کی تمام کتب کا مطالعہ شعور اور فہم کی پختگی کے لیے ضروری ہے۔
تارڑ کی پاسکل سے شاید ہی کوئی محبت کرنے والا واقف نہیں ہو گا۔ کیا آپ واقف ہیں اس سے؟ اگر نہیں، تو کیوں نہیں؟ یہ تارڑ کی اولین تخلیقات میں سے ہے اور آپ کو اس میں محبت کے آغاز سے لے کر، زیاں کا سامنا کرنے تک کی کہانی ملتی ہے۔ کرداروں کا بیان سے آپ پاسکل کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ پڑھیے دوست۔
اجمل کمال، کمال کے ادب دوست شخص ہیں۔ یہ ان کا کیا ہوا ترجمہ ہے جس کے اصل لکھاری کوشلیہ کمارسنگھے، سری لنکن ہیں۔ مختصر مگر بہت دلچسپ ناول ایک ہفتے کے بیان پر مشتمل ہے جو اس ناول کے کئی کرداروں سے پیش آتے ہیں۔ یہ سری لنکن نہیں، جنوبی ایشائی کہانی ہے۔ یہ ہم سب کی کہانی ہے۔ پڑھیے دوست۔ لازما۔
صدیق عالم کی مختصر کہانیوں کا یہ پہلا مجوعہ ہے اور اس میں وہ آپ کو بھارتی سماج کی چکر کھاتی راہداریوں اور گلیوں میں لیے جاتے ہیں۔ ہمارا خطہ ایک ہی ہے تو آپ کو یہ کتاب پڑھتے ہوئے اپنے ہاں کی بھی بہت مماثلتیں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ لگتا ہے کہ یہ وہاں کی نہیں، یہاں کی کہانیاں ہیں۔ پڑھیں جناب۔ پڑھیں!
ممتاز مفتی صاحب سے اردو پڑھنے والوں میں سے کون واقف نہیں؟ وہ منفرد اسلوب والے شاندار لکھاری تھے۔ وہ نہیں رہے مگر ان کی تخلیقات تاقیامت ہم میں موجود رہیں گی۔ ویسے آپ سے معذرت یہ بھی کرنا ہے کہ آپ کو عین یہی تعارف ان کی باقی تمام کتب کے بارے میں بھی پڑھنا پڑے گا۔ کیونکہ، مفتی صاحب کا "نام ہی کافی ہے!"
گویا سچے واقعات پر مبنی یہ محبت، وچھوڑے اور پھر وصال کی تکون پر لکھا مختصر مگر بہت خوبصورت ناول ہے۔ تھوڑا علامتی ہے مگر شہریار مرزا کا کردار شاید آپ کو اپنی محبتی زندگی کی بھی یاد دلا دے گا۔ بس یہ کہ اسے قریبا 25 برس لگ گئے اپنی انارکلی تک پہنچنے میں۔ پڑھیں دوست۔ یاد رکھیں گے۔
یہ آقا محمدﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک اور خاتونِ جنت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی باتیں ہیں۔ یہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے گھر کی ملکہ اور کربلا کے سردار کی والدہ کی باتیں ہیں۔ پڑھیے۔
یہ مختصر کتاب اختر حامد خاں کی زندگی کا احاطہ کرتی ہے۔ اس میں وہ اپنے ذاتی اور لوگوں کے ساتھ اپنے تجربات اور سبق شئیر کرتے ہیں۔ کتاب کے آخری تین چار صفحات آپ کو بہت چونکا دیں گے کیونکہ یہ ان کی زندگی کا سبق ہیں۔ وہ 1921 میں پیدا ہوئے اور یہ کتاب 2000 میں چھپی۔ پڑھیے اور ان کے تجربہ سے سیکھیے دوست۔
گبرئیل گارسیا مارکیز سے محبت کرنے والوں کے لیے یہ اک لازمی تحفہ ہے۔ اس مجموعے میں ان کے افسانے، دو ناول، ان کی نوبیل انعام کے موقع پر تقریر اور اپنی زندگی و فن پر اک گفتگو شامل ہے۔ اس کے علاوہ ان کے اپنے پسندیدہ ناولز کے منتخب ابواب بھی۔ آپ یہ کتاب بھلا کیوں نہیں چاہیں گے؟
گبرئیل گارسیا مارکیز کے نام سے ساری دنیا واقف ہے اور ان کی کتابیں دنیا کی درجنوں زبانوں میں ترجمہ ہو چکی ہیں۔ زینت حسام نے بلاشبہ اس کتاب کے اردو تراجم میں سے اک بہترین ترجمہ کر کے آپ کے حوالے کیا ہے۔ اک لاطینی امریکی خاندان کی سو سالہ زندگی کی داستان جو پڑھنے پر آپ کو اس خطے کے ساتھ جوڑ دے گی۔
یہ چوتھے خلیفہ المسلمین، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی باتیں ہیں۔ یہ فہم اور شعور کی روشنی کی کتاب ہے۔ یہ تاریخ ہے، حال اور مستقبل بھی۔ یہ تمام زمانوں میں پڑھنے والوں کو ذات کے حوالہ جات میں رہنمائی فراہم کرنے والی کتاب ہے۔ اسے پڑھیے اور اپنے گھر کی زینت بنائیے۔
ام المؤمنین میں امی عائشہ کے حوالہ جات سے سب سے زیادہ احادیث اور نبی پاک ﷺ کی پاک زندگی کے واقعات اسلامی تاریخ کی شان ہیں۔ یہ کتاب ان کی تذکرہ اور ان کی باتوں کو آپ تک پہنچاتی ہے۔ یہ خود پڑھیے اور اسے اپنے گھر کی زینت بھی بنائیے۔
ہیرلڈ لیم کی تاریخی تحریر ہو اور عنایت اللہ کا ترجمہ؛ تو یہ کتاب آپ کیوں نہیں پڑھیں گے؟ امیر تیمور کی دہلی کے حوالے سے وحشت و بربریت کی اپنی حقیت ہے، مگر اس کے ساتھ ہی وہ اپنی آبائی ملک کے وفادار حکمران بھی تھے۔ یہ کتاب ان کی زندگی، فتوحات اور امور مملکت کا عمدہ احاطہ کرتی ہے۔ پڑھیے جناب۔
یہ طاہرہ اقبال کے طویل افسانوں پر مشتمل کتاب ہے۔ ان طویل افسانوں کو ہم ناولٹس بھی کہہ سکتے ہیں گو کہ تکنیک کا فرق ہوتا ہے۔ وہی ان کا قلم ہے اور وہی پاکستانی معاشرے میں بالخصوص خواتین کے مسائل اور ان سے جڑے معاشرتی، سماجی، خاندانی اور مذہبی مسائل۔ یہ دل گداز کر دینے والی کتاب ہے۔ پڑھیے جناب۔