Iqbal Shanasi Ya Iqbal Tarashi - اقبال شناسی یا اقبال تراشی
Reference:
Rs200.00
Tax included
Discount on ALL titles. Keep reading.
وطن عزیز میں ڈاکٹر اقبال سے محبت اور تنقید اب اک پاپولر مضمون بن چکا ہے۔ ہمارے ہاں عقیدت میں بات کو بڑھا چڑھا کر کرنے کا رواج بھی مل جاتا ہے۔ اجمل کمال کی یہ مختصر کتاب مگر بہت سنجیدہ اسلوب لیے ہوئے اس بات کی کوشش کرتے ہے کہ اقبال کو تلاشا جائے، مگر تراشے ہوئے میں سے نہیں۔ پڑھیں گے تو جانیں گے۔
وطن عزیز میں ڈاکٹر اقبال سے محبت اور تنقید اب اک پاپولر مضمون بن چکا ہے۔ ہمارے ہاں عقیدت میں بات کو بڑھا چڑھا کر کرنے کا رواج بھی مل جاتا ہے۔ اجمل کمال کی یہ مختصر کتاب مگر بہت سنجیدہ اسلوب لیے ہوئے اس بات کی کوشش کرتے ہے کہ اقبال کو تلاشا جائے، مگر تراشے ہوئے میں سے نہیں۔ پڑھیں گے تو جانیں گے۔
ڈاکٹر اے بی اشرف کے نام سے زیادہ لوگ واقف نہیں۔ اس میں قصور لوگوں کا ہی ہے! ڈاکٹر صاحب معلم رہے ہیں تو انہوں نے اپنی کتاب میں اپنے معلم اور دیگر دوستوں کے شاندار اور دلچسپی سے بھرپور خاکے تحریر کیے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ بڑے لوگ، صرف بڑے شہروں میں ہی نہیں ہوتے۔ چھوٹے شہروں اور قصبات والے لازمی پڑھیں۔
ہمارے ہاں لوگ زیادہ نہیں جانتے، مگر نواب ذوالقدر جنگ بہادر نے مسلم اقتدار سے جڑی تاریخ پر شاندار کتب لکھ رکھی ہیں۔ یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ اپنی تاریخ سے نابلد لوگ، اپنے حال کو مستقبل میں بہتر طریقے سے لے جانے سے قاصر ہوتے ہیں۔ یہ کتاب پڑھیے اور جانیے وہ اسباب جو مضبوط ریاستوں کو برباد کر ڈالتے ہیں!
آہا؛ یہ وہ تحاریر ہیں جو آپ کو ماضی میں دفن ان گنت یادوں، لوگوں اور تاریخ سے اک بار پھر متعارف کروا دتیی ہیں۔ آپ شاہد صدیقی کی اس کتاب میں بھنبھور جاتے ہییں، ٹیکسلا کو پھر سے جانتے ہیں، قلعہ روہتاس کو چھانتے ہیں، دریائے سندھ اور بدھسٹ سلطنت، ہنڈ کو بھی پڑھتے ہیں۔ یہ شاندار پڑھنے والی کتاب ہے جناب۔
حامد اختر خاں کئی مختصر مگر جامع کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان کی یہ کتاب آپ کو ادب و تاریخ کے کئی کرداروں کا تعارف کرواتی ہے۔ تو آئئیے اور ملیں پروفیسر کرار حسین سے، علامہ مشرقی، فقیر بھائی، اور مولانا مودودی سے۔ یہ ان کی ملاقاتوں کے احوال ہیں اور آپ کو ان شخصیات سے بہترین متعارف کرواتے ہیں۔ پڑھیں دوست۔
محمد الیاس اردو کہانی نویسی اور ناول نگاری میں بڑا مقام رکھتے ہیں۔ یہ ان کے افسانوں کا مجموعہ ہے اور ان افسانوں کا موضوع وہی پرانا ہے: انسان، معاشرتی تضادات اور پاکستانی معاشرت میں موجود پسے ہوئے طبقات کی مسلسل چہد و بےچارگیاں جنہیں وہ ساری عمر سہتے رہتے ہیں۔ حساس مگر پڑھنے کی بہترین تحاریر ہیں۔
اے حمید کا نام کسی بھی تعارف کا محتاج نہیں۔ وہ شاندار مصنف تھے اور اردو ادب کو بےشمار تخلیقات دے گئے۔ یہ کتاب آپ کے پاس پرانے لاہور اور لاہوریوں کی خوشبو لے کر آتی ہے۔ اس کتاب میں جہاں اے حمید کے ذاتی جذبات شامل ہیں، وہیں جانی پہچانی شخصیات کے تعارف بھی۔ لاہور سے محبت کیجیے۔ پڑھیے۔ یاد رکھیں گے۔
پڑھیے فاتح اندلس کے بارے میں اور فتح اندلس کے یپچھے تاریخی واقعات و حالات کا تسلسل۔ یہ کتاب طارق بن زیاد کی زندگی اور ان کی سپہ سالاری کی شاندار عکاسی کرتی ہے۔ تاریخ کے طلبا، بالخصوص اسلامی تاریخ کے طلبا کے لیے یہ کتاب خاص تحفہ ہے۔
یہ ممتاز مفتی کی مشہور زمانہ کتاب ہے۔ یہ ان کا سفرنامہ حج ہے جو اک گہرے جذب کی حالت میں تحریر کیا گیا۔ یہ کتاب آپ کے دل پر بھی اثر کر جائے گی۔ پڑھیے گا تو اس کتاب کو یاد رکھیں گے۔ لبیک ایسی کتاب ہے جو کبھی بھی پرانی یا "بوڑھی" نہیں ہو گی۔
غلام باری، جو باری علیگ کے نام سے جانے جاتے ہیں، بہت مختصر زندگی پا سکے مگر ان کی تحاریر، بالخصوص تاریخ پر تحاریر انہیں ہمیشہ زندہ رکھیں گے۔ یہ کتاب آپ کو ایسٹ انڈیا کمپنی سے متعارف کرواتی ہے اور بتاتی ہے کہ انگریزوں کا معاشی و سیاسی حوالوں سے سامراجی مزاج کیسا تھا۔ یہ پڑھنے والی شاندار کتاب ہے۔
یہ کتاب ایڈورڈ سعید، جو خود فلسطینی مسیحی تھے، کا مشرق وسطیٰ کی تاریخ پر اک احسان ہے۔ یہ آپ کو صیہونیت کے بارے میں شاندار آگاہی فراہم کرے گی اور بتائے گی کہ صیہونیت کے لیے خود مغربی سیاستدانوں نے کیسی کسی چالیں چلیں اور کیا جال بچھائے۔ شاہد حمید صاحب نے ترجمہ کا بھرپور حق ادا کیا ہے۔ پڑھیے دوست۔
ملیے سلطان محمد تغلق سے جو برصغیر پاک و ہند کی تاریخ کے اک فاتح بادشاہ کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے جہاں بہت ساری فتوحات کیں، وہیں بہت ساری تعمیرات بھی کروائیں۔ ان کی شخصیت ہماری علاقائی تاریخ کا اک دلچسپ باب ہے۔ تاریخ کے طالبعلموں کو پڑھتے ہوئے یہ کتاب بہت دلچسپ لگے گی۔
شمس الرحمٰن فاروقی ہوں اور موضوع "چچا غالب" ہوں، کتاب تو پھر معجزہ ہی کہلوائے گی۔ ساری دنیا میں اردو پڑھنے والوں کے مشترکہ چچا، غالب، سے شناسائی بڑھانے کا اس سے بہتر وسیلہ شاذ ہی ممکن ہو سکتا تھا جو فاروقی صاحب تخلیق کر گئے۔ غالب کا نام سن رکھا ہے تو یہ کتاب تو پھر آپ پر پڑھنا فرض ہے۔
آپ اردو افسانے پڑھتے ہوں اور غلام عباس صاحب کے نام سے واقف نہ ہوں، یہ ممکن ہی نہیں! یہ کتاب ان کے شاہکار افسانوں کا مجموعہ ہے اور اپنی روایت کے عین مطابق، وہ آپ کو دھیمے لہجے اور دھیمے سروں میں معاشرتی سچائیوں اور ان سے جڑے تضادات کی بھول بھلیوں میں لیے چلتے ہیں۔ پڑھیں اور ان کے ساتھ چلیں ناں جناب۔
پڑھیے رؤف کلاسرہ کے قلم سے پاکستانی سیاست کے مرکزی کرداروں کے بارے میں اور پاکستانی سیاست کے بارے میں بھی کہ درون خانہ یہ کیسے چلتی ہے۔ چوہدری شجاعت، جنرل علی قلی خان، آفتاب احمد شیرپاؤ، آصف علی زرداری اور بہت سے دیگر سیاسی کرداروں کے بارے میں جانیے۔ پڑھنے والی کتاب ہے جناب۔
یہ چوتھے خلیفہ المسلمین، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی باتیں ہیں۔ یہ ان کی زندگی کے تجربات پر مبنی وہ باتیں ہیں جو آپ کو اپنی ہر مشکل گھڑی میں حوصلہ دیں گی؛ کام آئیں گی۔ اسے پڑھیے اور اپنے گھر کی زینت بنائیے۔
سلمیٰ اعوان جانی پہچانی افسانہ نویس ہیں۔ ان کی یہ کتاب اداس کہانیوں سے مزین ہے۔ اداسی اور خسارہ بھی ادب ہی کی اصناف ہیں اور بہت ساری نفسیاتی گتھیوں کو زمانے اور زندگی کی حقیقی رنگوں میں بیان کرتی ہیں۔ یہ عورتوں کی کہانیاں ہیں اور ان کی اپنی اپنی طرز کی سٹرگلز کی بھی۔ پڑھیے؛ دل گداز محسوس کیجیے گا۔