سلمیٰ اعوان جانی پہچانی افسانہ نویس ہیں۔ ان کی یہ کتاب اداس کہانیوں سے مزین ہے۔ اداسی اور خسارہ بھی ادب ہی کی اصناف ہیں اور بہت ساری نفسیاتی گتھیوں کو زمانے اور زندگی کی حقیقی رنگوں میں بیان کرتی ہیں۔ یہ عورتوں کی کہانیاں ہیں اور ان کی اپنی اپنی طرز کی سٹرگلز کی بھی۔ پڑھیے؛ دل گداز محسوس کیجیے گا۔
سلمیٰ اعوان جانی پہچانی افسانہ نویس ہیں۔ ان کی یہ کتاب اداس کہانیوں سے مزین ہے۔ اداسی اور خسارہ بھی ادب ہی کی اصناف ہیں اور بہت ساری نفسیاتی گتھیوں کو زمانے اور زندگی کی حقیقی رنگوں میں بیان کرتی ہیں۔ یہ عورتوں کی کہانیاں ہیں اور ان کی اپنی اپنی طرز کی سٹرگلز کی بھی۔ پڑھیے؛ دل گداز محسوس کیجیے گا۔
عامر صدیقی کا باکمال انتخاب و ترجمہ ہے۔ یہ پنجاب کی لوک رہتل کی کہانیاں ہیں جو آپ کو دیہاتی، قصباتی اور چھوٹے شہروں کی گلیوں اور بازاروں میں آباد اور گھومتے پھرتے لوگوں میں لے جاتی ہیں۔ ترجمہ نے درحقیقت اصل تحاریر کا عرق جیسے تھا، ویسا ہی قاری کے سامنے پیش کر ڈالا ہے۔ پڑھیں گے تو بہت لطف اٹھائیں گے!
یہ اردو ادب کے عظیم ترین ناولز میں شامل ہے، اور ہمیشہ رہے گا۔ اردو پڑھنے والوں کا ہر زمانہ، اس کتاب کا زمان و مکاں رہے گا۔ گوجرانوالہ کے گاؤں، نت کلاں سے لاہور، امریکہ، کینیڈا، جاٹوں اور ان کے سیپیوں کی تین نسلوں کی کہانی۔ بخت جہاں کا کردار آپ کو تاعمر یاد رہے گا۔ ہمارا دعویٰ ہے۔ لازمی پڑھیے، لازمی۔
ہٹلر کی تحریر کردہ کتاب مائن کمپف کا ترجمہ ہے۔ 1930 میں بغاوت کی اک ناکام کوشش کے بعد، ہٹلر نے یہ کتاب جیل میں تحریر کی تھی۔ اس کتاب نے نازی ازم کے نظریات کو پروان چڑھایا اور اس کا درجن بھر سے زیادہ زبانوں میں ترجمہ بھی ہو چکا ہے۔ کتاب کا اک حصہ آپ بیتی ہے اور کچھ حصہ سیاسی مقالہ۔ پڑھیے۔
شمس الرحمٰن فاروقی ہوں اور موضوع "چچا غالب" ہوں، کتاب تو پھر معجزہ ہی کہلوائے گی۔ ساری دنیا میں اردو پڑھنے والوں کے مشترکہ چچا، غالب، سے شناسائی بڑھانے کا اس سے بہتر وسیلہ شاذ ہی ممکن ہو سکتا تھا جو فاروقی صاحب تخلیق کر گئے۔ غالب کا نام سن رکھا ہے تو یہ کتاب تو پھر آپ پر پڑھنا فرض ہے۔
ام المؤمنین میں امی عائشہ کے حوالہ جات سے سب سے زیادہ احادیث اور نبی پاک ﷺ کی پاک زندگی کے واقعات اسلامی تاریخ کی شان ہیں۔ یہ کتاب ان کی تذکرہ اور ان کی باتوں کو آپ تک پہنچاتی ہے۔ یہ خود پڑھیے اور اسے اپنے گھر کی زینت بھی بنائیے۔
احمد بشیر مرحوم کی صاحبزادی، نیلم احمد بشیر کا اپنا بیان عین اپنے والد کے اسلوب پر ہے: سیدھا اور سچا۔ وہ اپنے واقعات و مشاہدات کو کہانی میں ڈھالنے کا فن جانتی ہیں اور یہ تو آپ کو ان کی کتابیں پڑھ کر ہی معلوم ہو سکتا ہے۔ یہ ابھی ان کے افسانوں کی کتاب ہے۔ پڑھیے گا تو ہی لطف اٹھائے گا۔
وزیرآغا، مرزا حامد بیگ کو "پیدائشی کہانی کار" کہا کرتے تھے اور وہ غلط نہیں کہتے تھے۔ علامتی، حقیقی اور واقعاتی بیان شاید ہی کسی اور جدید افسانہ نگار نے ایسا بنایا ہو جیسا انہوں نے تخلیق کیا۔ ان کی تمام کتب اپنے مزاج کے پڑھنے والوں کے لیے یادگار تحفہ ہیں۔ آپ بھی پڑھیے جناب۔
سلطان عمادالدین زنگی اور سلطان صلاح الدین ایوبی اسلامی تاریخ کے شاندار ابواب ہیں۔ ایک کے بغیر دوسرے کو پڑھنا نامکمل رہتا ہے۔ یہ کتاب آپ کو اس عظیم مسلم فاتح، سپہ سالار اور حکمران کے بارے میں بہت عمدہ تفصیلات فراہم کرتی ہے۔ پڑھنے پر آپ انہی کے زمان و مکاں میں پہنچ جاتے ہیں۔
اس کتاب میں نیلم احمد بشیر اپنی بہنوں کے خاکے لکھتی ہیں اور کیا ہی شاندار مضامین ہیں پڑھنے کو۔ اپنے ابو، احمد بشیر مرحوم کا بھی شاندار تذکرہ ہے اور کتاب کے آخر تک آپ کو ان چار بہنوں میں اپنے ابو کی شخصیت اور تربیت کے عکس ملتے ہیں۔ یہ بہت خوبصورت کتاب ہے، بہت۔ پڑھنے والی ہے جناب۔
حمید اختر اپنے عہد کے بڑے دانشور اور لکھاری تھی۔ پکے سوشلسٹ تھے اور انہی نظریات پر اپنی آخری سانس تک کاربند رہے۔ ان کی دانش آج بھی جاری ہے۔ انہوں نے زمین زادوں کا دکھ لکھا اور خوب لکھا۔ یہ ان کے افسانوں کی کتاب ہے اور موضوع وہی ہے: ہم، آپ، کلفتیں اور معاشرہ۔ پڑھنے کا لطف دے گی۔
ڈاکٹر اے بی اشرف کے نام سے زیادہ لوگ واقف نہیں۔ اس میں قصور لوگوں کا ہی ہے! ڈاکٹر صاحب معلم رہے ہیں تو انہوں نے اپنی کتاب میں اپنے معلم اور دیگر دوستوں کے شاندار اور دلچسپی سے بھرپور خاکے تحریر کیے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ بڑے لوگ، صرف بڑے شہروں میں ہی نہیں ہوتے۔ چھوٹے شہروں اور قصبات والے لازمی پڑھیں۔
مولانا وحید الدین خان اختصار کے ساتھ زندگی کے فلسفے بیان کرنے میں کمال رکھتے تھے۔ 2021 میں اپنے ابدی سفر کو روانہ ہو گئے۔ ان کی اپروچ اور ان کی کتب، انہیں ہمارے درمیان ہمیشہ زندہ رکھیں گی۔ پیپر بیک ایڈیشن میں پڑھیے اور زندگی کے مسائل کو طریقے سے ہینڈل کرنے کا سیکھیے۔
عرفان جاوید کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اک زندگی میں ہی کئی زندگیاں جی رہے ہیں۔ وہ شاندار نثر نگار ہیں۔ یہ کتاب ان کے مختصر افسانوں کا مجموعہ ہے۔ آپ کو معاشرے کے تضادات اور متفرقات کا بہت دلچسپ انداز میں تعارف کرواتی ہے۔ پڑھیں گے تو جانیں گے کہ معاشرے میں لوگ کیسے کیسے دلچسپ پہلو لیے پھرتے ہیں۔