Punjab, Punjabi Aur Punjabiyat - پنجاب، پنجابی اور پنجابیت
Reference:
Rs900.00
Tax included
Discount on ALL titles. Keep reading.
خشونت سنگھ صاحب کو آپ پراپر پنجابی کہہ سکتے ہیں۔ ہمارے خیال میں یہ کتاب تو ہر پنجابی پر پڑھنا لازم ہے، مگر جو پنجابی نہیں ہیں، وہ بھی لازمی پڑھیں اور سردار جی کے گدگداتے ہوئے انداز میں کیے گیے شاندار بیان کے ذریعے پنجاب، پنجابیوں اور پنجابیت کو جان لیں۔ یہ کتاب آپ کو بہت لطف دے گی۔ وعدہ ہے!
خشونت سنگھ صاحب کو آپ پراپر پنجابی کہہ سکتے ہیں۔ ہمارے خیال میں یہ کتاب تو ہر پنجابی پر پڑھنا لازم ہے، مگر جو پنجابی نہیں ہیں، وہ بھی لازمی پڑھیں اور سردار جی کے گدگداتے ہوئے انداز میں کیے گیے شاندار بیان کے ذریعے پنجاب، پنجابیوں اور پنجابیت کو جان لیں۔ یہ کتاب آپ کو بہت لطف دے گی۔ وعدہ ہے!
بقول صفدر میر، یونس جاوید نے اپنی تحاریر میں معاشرے کے تضادات کے درست پس منظر کی نشان دہی کی ہے اور وہ عموما معاشرے میں موجود انہی تضادات کے پیدا کردہ المیوں پر قلم اٹھاتے ہیں۔ وہ ٹھیک کہتے ہیں۔ یونس جاوید کے افسانے پڑھنے والا ان کی مشاہدے کی حساسیت کا گواہ ہوتا ہے۔ آپ بھی بن جائیے۔
اس دلچسپ کتاب میں شمس الرحمٰن فاروقی منٹو کے فن کا مختلف دلائل اور حوالوں سے جائزہ لیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ منٹو کو محض جنسی مضامین اور فحاشی پر مبنی تحریروں تک محدود سمجھنا منٹو کے ساتھ بددیانتی اور ناانصافی ہے۔ وہ اسے ہم عصر تنقید کا شرمناک عجز بھی قرار دیتے ہیں۔ پڑھیے کہ خاصے کی شے ہے!
جنگ، تشدد، قتل و غارتگری، بڑی طاقتوں کے غاصبانہ قبضے کے ملغوبے نے عراقی معاشرے کو کیسے کیسے زخم دیے اور وہاں بسنے والوں کو کسی ان-چاہی بربادی میں دھکیلا، یہ کتاب آپ کو اس کا تعارف فراہم کرے گی۔ حسن بلاسم نے حقیقی انسانی دکھ لکھے۔ ارجمند آرا نے شاندار ترجمہ کیا آپ کے لیے۔ پڑھیے ناں دوست۔
یہ کتاب ہر پاکستانی کو پڑھنی چاہیے، بالخصوص ہر پنجابی کو۔ اس لیے نہیں کہ یہ پنجاب کا بیان ہے، اس لیے کہ یہ پنجاب کے سماج، تاریخ، مقامات، اور معاشرت کے اس نقصان کا بیان بھی ہے جو وطنِ عزیز میں اپنی تاریخ و تہذیب کی نگہبانی نہ کرنے کا ہے۔کتاب آپ کو ملکہ ہانس سے امرتسر لے جاتی ہے، اور بہت کچھ بھی ہے۔
یہ ممتاز مفتی کی مشہور زمانہ کتاب ہے۔ یہ ان کا سفرنامہ حج ہے جو اک گہرے جذب کی حالت میں تحریر کیا گیا۔ یہ کتاب آپ کے دل پر بھی اثر کر جائے گی۔ پڑھیے گا تو اس کتاب کو یاد رکھیں گے۔ لبیک ایسی کتاب ہے جو کبھی بھی پرانی یا "بوڑھی" نہیں ہو گی۔
زیف سید کی اردو ادب کے ساتھ کمٹمنٹ مثالی ہے۔ وہ اردو ادب کی ترویج کے لیے مسلسل کوشاں بھی رہتے ہیں۔ یہ ان کے تخیل کی شاندار پیداوار ہے جو پاکستان اور افغانستان کے پشتون علاقوں میں جاری تشدد کے موضوع کو انسانی کہانی میں بیان کرتی ہے۔ پڑھیں گے تو جانیں گے کہ تشدد کیسے انسان اور دھرتی برباد کردیتا ہے۔
عرفان احمد نے کیا ہی شاندار کتاب مرتب کی ہے، آنسٹلی! اس کتاب میں آپ کو پاکستان کے جانے پہنچانے لوگوں کی مطالعہ کی عادات کا تعارف ملتا ہے: ڈاکٹر اسلم فرخی، زاہدہ حنا، ڈاکٹر مبارک علی، مولانا زاہد الراشدی اور دیگر کئی۔ یہ بہت دلچسپ اور خیال کو تر کرنے والی کتاب ہے۔ آپ کو لازما پڑھنا چاہیے۔
جنرل مرزا اسلم بیگ پاکستان کے آرمی چیف رہے اور پاکستان کے بہت سارے رازوں کے امین بھی ہیں۔ انہوں نے اقتدار اور طاقت کو بہت قریب سے دیکھا اور خود اس کا بھرپور اور طویل تجربہ بھی کیا۔ یہ کتاب انہی کے تجربات پر مبنی ہے اور پاکستانی تاریخ کے کئی ابواب پر سے پردہ ہٹاتی ہے۔ لازمی پڑھیے۔
مرزا حامد بیگ صاحب کے بارہ افسانے اور ایک ناولٹ ہے اس کتاب میں اور وہی ان کا بیان بھی: حقیقت، علامتی اور پھر واقعاتی کہ جس کی وجہ سے وہ جانے جاتے ہیں۔ ان کی باقی کتابوں کی طرح یہ بھی آپ کے پڑھنے والی کتاب ہے۔ وہ اپنے فن کے شہسواروں میں سے ایک ہے۔ پڑھیں گے تو جانیں گے جناب۔
محمد حمید شاہد صاحب کے افسانے ہوں۔ مقدمہ اور انتخاب عرفان جاوید کا ہو۔ آپ اس کتاب کو کیوں نہیں پڑھیں گے بھلا؟ افسانہ نویس بھی جادوگر، انتخاب کرنے اور مقدمہ لکھنے والا بھی جادوگر۔ یہ کتاب بس جادو ہی ہے۔ پڑھیں جناب۔
مارٹن لنگز، بعد از ابوبکر سراج الدین کے نام سے جانے گئے، نے یہ کتاب عشق، محبت اور جذب کی لہروں میں کہیں بیٹھ کر لکھی ہے۔ نہیں۔ یہ کتاب لکھی نہیں گئی بلکہ ان پر محبتِ رسولﷺ کی صورت میں ان کے ذہن پر نازل ہوئی ہو گی۔ اک اک حرف محبت۔ اک اک صفحہ عشق۔ اک اک باب جذب۔ آپ اس کتاب کو بھلا کیوں نہیں پڑھیں گے؟
پڑھیے تذکرہ آقامحمدﷺ کی پاک مجالس کا اور ان محفلوں میں بیٹھنے والے خوش نصیب اعلیٰ مقام لوگوں کا۔ یہ کتاب آقاؐ کے حوالے سے بہت کچھ سکھاتی تو ہے ہی، ساتھ میں ان اولین دنوں کی تاریخ بھی بیان کرتی ہے جس میں آپ کو بہت سے خوبصورت حوالہ جات بھی ملیں گے۔ یہ کتاب آپ کو معطر رکھے گی۔ وعدہ ہے۔
دنیا حیرت انگیز معاملات، موجودات اور خیالات کا "عجائب خانہ" ہی تو ہے۔ تو آئیے، اس گھن چکر میں عرفان جاوید کے ساتھ سفر کیجیے۔ یہ منفرد تحاریر زندگی کی ایسی گُتھیوں کو سلجھاتی نظر آتی ہیں جنہیں ہم عام زندگی کی روٹین میں کبھی سوچتے بھی نہیں۔ یہ کتاب پڑھیے۔ یہ آپ کو بہت سارے صفحات پر چونکائے رکھے گی۔
یہ چوتھے خلیفہ المسلمین، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی باتیں ہیں۔ یہ فہم اور شعور کی روشنی کی کتاب ہے۔ یہ تاریخ ہے، حال اور مستقبل بھی۔ یہ تمام زمانوں میں پڑھنے والوں کو ذات کے حوالہ جات میں رہنمائی فراہم کرنے والی کتاب ہے۔ اسے پڑھیے اور اپنے گھر کی زینت بنائیے۔
آغا ناصر پاکستان میں نشریاتی تاریخ کے اہم ترین کرداروں میں سے ہیں۔ ان کی پہچان پاکستان ٹیلیویژن کے حوالے سے تو ہے ہی، وہ اک شاندار لکھاری بھی تھے۔ یہ ان کی خود تحریر کردہ تقریبا سوانح عمری ہے اور آپ کو ان کی زندگی کے بھول بھلیوں میں بہت محبت سے لیے جاتی ہے۔ پڑھیں اور اک تاریخی شخص کے بارے میں جانیں۔
یہ ناول، اس میں بیان کردہ کہانی آپ کو بہت عرصہ گداز رکھے گی۔ انسانی رشتوں، بالخصوص محبت، وچھوڑے اور اس سے جڑے وہ انسانی جذبات جو انسانوں کو عموما حالات کے رحم و کرم پر لیے پھرتے ہیں؛ ان کا تذکرہ آپ کو اداس کرے گا، اور شاید آپ اس ناول کی کہانی میں اپنے سے جڑے لطیف جذبات میں مماثلت بھی تلاش کر لیں۔