بابا گرو نانک اور پنجاب اک دوسرے کے ساتھ تاقیامت نتھی ہیں۔ اک کے بغیر دوسرے کی داستان نامکمل ہے۔ سکھ مذہب کے بانی اور توحید پرست بابا جی نہ صرف پنجاب، بلکہ دنیا کے تمام معاشروں کا مشترکہ ورثہ ہیں۔ ان کی زندگی، گیان اور سفر کے بارے میں پڑھیے۔ کتاب میں بین المذاہب محبت کا بیان آپ کو بہت لطف دے گا۔
بابا گرو نانک اور پنجاب اک دوسرے کے ساتھ تاقیامت نتھی ہیں۔ اک کے بغیر دوسرے کی داستان نامکمل ہے۔ سکھ مذہب کے بانی اور توحید پرست بابا جی نہ صرف پنجاب، بلکہ دنیا کے تمام معاشروں کا مشترکہ ورثہ ہیں۔ ان کی زندگی، گیان اور سفر کے بارے میں پڑھیے۔ کتاب میں بین المذاہب محبت کا بیان آپ کو بہت لطف دے گا۔
یہ صرف اپنے ہی وقت کی نہیں، تمام وقتوں کے لیے تحفہ کتاب ہے۔ حنیف رامے مرحوم، اسلام اور اس کی تعلیمیاتِ زندگی کا اک شاندار روحانی پہلو اپنے قاری کے سامنے لاتے ہیں اور ثابت کرتے ہیں کہ زندگی میں اسلامی روحانی اقدار کیسے اعلیٰ رویے شامل کرتی ہیں۔ یہ کتاب ہر کسی کو پڑھنی چاہیے۔ بہت عمدہ زاویہ دیتی ہے۔
اس کتاب میں ایڈورڈ ڈی بونو ہمیں مختلف فیصلوں اور منصوبوں کے شعوری جائزہ لینے کی اہمیت سے آگاہ کرتے ہیں۔ پڑھنے پر آپ جانیے گا کہ زندگی کے معاملات کی اصل اہمیت سے آگاہی کیسے حاصل کی جا سکتی ہے تاکہ وقت اور کوشش کے ضیاع سے بچا جا سکے۔ حامد رانا نے بہت دلجمعی سے اس کا بہترین ترجمہ کیا ہے۔ پڑھیے۔
تاریخ، اور بالخصوص اسلام سے جڑے ہوئے معاملات کی تاریخ پر مولانا وحید الدین بہت گہری رکھتے تھے۔ ان کا کمال یہ تھا کہ طوالت سے بچتے ہوئے، بہت مشکل معاملات کو سادہ الفاظ میں اختصار کے ساتھ بیان کر ڈالا۔ ہمارا اصرار ہے کہ تاریخ سے جڑی ان کی تمام کتب کا مطالعہ شعور اور فہم کی پختگی کے لیے ضروری ہے۔
یہ چوتھے خلیفہ المسلمین، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی باتیں ہیں۔ یہ فہم اور شعور کی روشنی کی کتاب ہے۔ یہ تاریخ ہے، حال اور مستقبل بھی۔ یہ تمام زمانوں میں پڑھنے والوں کو ذات کے حوالہ جات میں رہنمائی فراہم کرنے والی کتاب ہے۔ اسے پڑھیے اور اپنے گھر کی زینت بنائیے۔
رشاد بخاری اکثر اپنا لکھا اور کہا ہوا اپنے پاس ہی رکھتے ہیں۔ غلط کرتے ہیں۔ ان سے یہ بات تو چلتی رہے گی، مگر آپ ان کا یہ بہت مختلف ناول تو پڑھیے ناں۔ اپنی طرز اور موضوع کے اعتبار سے یہ پڑھنے والی بہت مختلف کتاب ہے، مگر آپ کو انسانی (جنسی) نفسیات، چاہنے اور چاہے جانے کی خواہش کے خوابوں میں لیے چلے گی۔
نیر مسعود کے قیمتی افسانے ہوں تو آپ کیوں نہیں پڑھیں گے بھلا؟ اس چھوٹی سی کتاب میں ان کے آٹھ چنیدہ افسانے ہیں اور وہ اپنے اسی طریق سے آپ کو اپنے مشاہدات اور اظہار کے سفر میں شریک کرتے ہیں، جو ان کا خاصہ ہے۔ یہ کتاب آپ کو بہت عمدہ کمپنی فراہم کرے گی، مگر آہ؛ کہ ایک ہی نشست کی کتاب ہے!
قونیہ کے رومی سے دنیا کے ہر کونے کے لوگ محبت کرتے ہیں اور صدیوں سے ان کی حکایات، اشعار اور کلام تمام مذاہب اور ثقافتوں کے لوگوں کو مبہوت کرتے چلے آ رہے ہیں۔ یہ سلسلہ تاقیامت جاری رہے گا۔ آپ نے اگر یہ کتاب رومی کے حوالے سے نہیں پڑھی، تو پڑھیے۔ رومی کو جانیے۔ جانیں گے، تو مانیں کے!
یہ بہت خوبصورت کتاب ہے۔ یہ پڑھیں گے تو آپ کو پاکستان کے تمام علاقوں کی ثقافت میں موجود پیار، محبت، قربانی، خسارے، عہد، وفا اور سماج سے بغاوت کی تاریخی و لوک کہانیوں کے بارے میں معلوم ہو گا۔ ہیر رانجھا، سسی پنو، عمر ماروی۔۔۔ اور بہت سے دیگر کردار جن کے بارے میں آپ نے لازما سن رکھا ہو گا۔
نیر مسعود کا تحفہ قبول کیجیے۔ مرثیہ نگاری و مرثیہ خوانی برصغیر پاک و ہند میں مسلم ثقافت کا لازمی حصہ رہے ہیں اور رہیں گے بھی۔ اس کتاب میں آپ مرثیہ خوانی کے ابتدائی خدوخال جان پائیں گے اور اردو ادب کی شخصیات، میر خلیق، میر انیس اور مرزا دبیر کے فن کی جہتوں سے آشنا ہونگے۔ منفرد موضوع پر منفرد کتاب ہے۔
پڑھیے عمران نذیر چوہدری جن کا تعلق تو پاکستانی پنجاب سے ہے، مگر وہ کینیڈا جا بسے۔ وہاں چلے تو گئے، پاکستان اور پنجاب ان کے دل میں ابھی بھی بستا ہے، ساری عمر بسے گا۔ یہ کتاب ان کے ذاتی تجربات کا احاطہ کرتی ہے جن کو انہوں نے حقیقت اور پھر فکشن کے انداز میں بھی بیان کیا ہے۔ پرلطف و مختصر کتاب ہے۔
آہا؛ یہ وہ تحاریر ہیں جو آپ کو ماضی میں دفن ان گنت یادوں، لوگوں اور تاریخ سے اک بار پھر متعارف کروا دتیی ہیں۔ آپ شاہد صدیقی کی اس کتاب میں بھنبھور جاتے ہییں، ٹیکسلا کو پھر سے جانتے ہیں، قلعہ روہتاس کو چھانتے ہیں، دریائے سندھ اور بدھسٹ سلطنت، ہنڈ کو بھی پڑھتے ہیں۔ یہ شاندار پڑھنے والی کتاب ہے جناب۔
سوڈان کی شاندار ادبی سوغات پڑھیے جسے طیب صالح نے تحریر کیا اور اردو میں آپ کے ارجمند آرا لے کر آئیں۔ ساری دنیا میں دیہاتی زندگی کی کئی مماثلتیں ہوتی ہیں اور یہی کچھ آپ اس ناول کو پڑھتے ہوئے بھی محسوس کریں گے۔ یہ آپ کو اپنے آس پاس بکھری ہوئی کہانیاں سنائے گا۔ شاید اک آدھ آپ کی کہانی بھی ہو اس میں!
دینہ میں پیدا ہونے والے سمپورن سنگھ کالرا سے کون واقف نہیں جو اردو کو نجانے کب سے "گلزار" بنائے ہوئے ہیں۔ ان کے کسی تعارف کی کوئی ضرورت بھی ہے بھلا؟ یہ ان کے تحریر کردہ افسانے ہیں دوستو۔ پڑھیں گے تو ان کی نثر کے جادو اور نشے میں جھومتے رہیں گے۔
آپ کو اردو میں ایسی کتب بہت کم پڑھنے کو ملتی ہونگی جو مظہر سعید قریشی صاحب نے آپ کے لیے تحریر کر دی ہے۔ یہ ان کے ذاتی مشاہدات و تجربات کی تحاریر ہیں جو ان کے ساتھ بیت جانے والے مافوق الفطرت اور ماورائے عقل واقعات کا احاطہ کرتی ہیں۔ یہ پڑھیے کہ ایسی تحاریر اردو میں بہت کم لکھی گئی ہیں۔
اس کتاب میں صرف امرتا کا ہی شاندار بیان اس ناول کی صورت میں موجود نہیں۔ ا س میں بلراج ورما، راکا سنہا، احمد سلیم کی امرتا سے باتیں اور ان پر بیان ہے۔ خود امرتا نے اس دلگداز اور ایوارڈ یافتہ ناول کا تعارف دیا ہے۔بہت ہی محبت سے بچوں کے نام کی ہے یہ کتاب جو انکے بقول "میری طرح ریاضت کے دکھ نہیں جانتے!"