WhatsApp Dosti Books Now!
List of products by brand Shamsur R Farooqi - شمس رحمٰن فاروقی
Price
Rs600.00
Availability: 10 In Stock
شمس الرحمٰن فاروقی اپنی ذات میں خود ہی اک عہد تھے۔ وہ اردو ادب پر بےشمار احسانات کر گئے۔ ناول ہو یا افسانہ، وہ صف اول کے لکھاری رہے۔ وہ ادب کو سمجھتے تھے، اور خود ہی ادب تھے۔ انہیں سمجھنا ہو تو ان کی تحاریر پڑھنا لازم ہے۔ یہ ان کے شاندار افسانوں کا مجموعہ ہے پڑھیں گے تو شمس کو "شمس" جانیں گے۔
Price
Rs250.00
یہ مختصر کتاب، شمس الرحمن فاروقی صاحب کا اردو پڑھنے اور اردو سے محبت کرنے والوں پر تاقیامت احسان ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ اردو کو ہندوی، ہندی، دہلوی، گجری، دکنی اور رٰیختہ بھی کہا جاتا رہا ہے؟ ایسے ہی بہت سے تاریخی پہلوؤں کو یہ کتاب آپ تک لے کر آتی ہے۔ شاندار کتاب ہے۔ پڑھتے ہوئے آپ حیران رہتے ہیں۔
Price
Rs999.00
شمس الرحمٰن فاروقی ہوں اور موضوع "چچا غالب" ہوں، کتاب تو پھر معجزہ ہی کہلوائے گی۔ ساری دنیا میں اردو پڑھنے والوں کے مشترکہ چچا، غالب، سے شناسائی بڑھانے کا اس سے بہتر وسیلہ شاذ ہی ممکن ہو سکتا تھا جو فاروقی صاحب تخلیق کر گئے۔ غالب کا نام سن رکھا ہے تو یہ کتاب تو پھر آپ پر پڑھنا فرض ہے۔
Price
Rs400.00
اس دلچسپ کتاب میں شمس الرحمٰن فاروقی منٹو کے فن کا مختلف دلائل اور حوالوں سے جائزہ لیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ منٹو کو محض جنسی مضامین اور فحاشی پر مبنی تحریروں تک محدود سمجھنا منٹو کے ساتھ بددیانتی اور ناانصافی ہے۔ وہ اسے ہم عصر تنقید کا شرمناک عجز بھی قرار دیتے ہیں۔ پڑھیے کہ خاصے کی شے ہے!
Price
Rs400.00
یہ مختصر ناول آپ کو ٹائم اینڈ سپیس کی گھمن گھیریوں میں لے جائے گا۔ پرانے دہلی میں اک شخص کا قصہ جو چند ساعتوں میں ہی اپنے موجودہ زمانے سے دو صدیاں آگے نکل جاتا ہے۔ وقت کے پلوں تلے بہت سا پانی گزر چکا ہے، اور اسے دو صدیاں قبل کا شخص ہونے کے باوجود، دو صدیاں بعد کے زمانے میں جینا ہوتا ہے۔ پڑھیے۔
Price
Rs1,800.00
اس مجموعے میں فاروقی صاحب کے افسانے، مختصر ناول، عالمی فکشن کے ادبی تراجم ، یکجا کیے گئے ہیں۔ ہو سکے تو اس مجموعے کو ان کے ناول "کئی چاند تھے سرِ آسماں" کے ساتھ ملا کر خریدئیے اور پڑھیئے۔ ان کی تخلیقی مہارت آپ کو مسحور کر دے گی۔ اس مجموعے میں ان کا مختصر ناول، "قبضِ زماں" بھی شامل ہے۔ پڑھیے جناب۔
Price
Rs1,800.00
پڑھیے وزیرخانم کے بارے میں جو پرانے دہلی کی اک طرحدار خاتون ہیں۔ ان کی زندگی اس وقت کے ماحول اور مطالبات کے پس منظر میں کیسے کیسے حالات سے گزرتی ہے، پڑھتے ہوئے آپ خود کو وزیرخانم کے ساتھ سفر کرتے ہوئے، انہی کے دور میں ہی محسوس کریں گے۔ فاروقی صاحب کا یہ ناول، ادبی شہ پارہ ہے۔