Aaghaz-e-Zamastan Mein Dobara - آغاز زمستاں میں...
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
There are 27 products.
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
یہ منیر نیازی مرحوم کی شاعری کی کتاب ہے۔ یہی اسکا تعارف ہے۔ ہمیں اور کچھ لکھنا بھی نہیں، جناب۔ پڑھیے، پڑھتے رہیں۔
دینہ میں پیدا ہونے والے سمپورن سنگھ کالرا سے کون واقف نہیں جو اردو کو نجانے کب سے "گلزار" بنائے ہوئے ہیں۔ ان کے کسی تعارف کی کوئی ضرورت بھی ہے بھلا؟ پڑھیں گے تو ان کی نثری شاعری اور شاعرانہ نثر کے جادو اور نشے میں جھومتے رہیں گے۔ یہ پکا وعدہ ہے جناب۔
یہ انور مسعود کی کتاب ہے۔ اتنا تعارف ہی کافی ہے۔ پڑھنے والوں کو یہ بتانا بھی ضروری نہیں کہ وہ کون ہیں۔ اس لیے کہ وہ انور مسعود ہیں۔ پڑھیے اور ان کے تخیل کی لطافت کے ہلکورے لیجیے۔
یہ انور مسعود کی کتاب ہے۔ اتنا تعارف ہی کافی ہے۔ پڑھنے والوں کو یہ بتانا بھی ضروری نہیں کہ وہ کون ہیں۔ اس لیے کہ وہ انور مسعود ہیں۔ پڑھیے اور ان کے تخیل کی لطافت کے ہلکورے لیجیے۔
یہ کتاب فیض پر ہے اور ڈاکٹر آصف اعوان کے قلم سے ہے اور فیض کی شاعری کے حواشی اور اشارایہ پر مبنی ہے جو ڈاکٹر صاحب نے حروف تہجی کے تحت اکٹھے کر دیے ہیں۔ یہ عشاقان فیض کے لیے تحفہ، خاص تحفہ ہے۔
پڑھئے آفتاب اقبال شمیم کے کلیات، مختلف طرز اور طریقوں میں۔ یہ اک بھرپور اک ان کے کلام کی تقریبا مکمل کتاب ہے تقریبا مکمل اس لیے کہ شاعر صرف وہ ہی نہیں کہتا جو چھپا ہوتا ہے۔ شاعر تو اپنی دھن اور موج میں بہت کچھ کہے چلے جاتا ہے۔ جو چھپ جاتا ہے، وہ غنیمت رہتا ہے۔ اس کتاب کو مِس نہ کیجیے جناب۔
علی اکبر ناطق- کی کیا ہی بات ہے۔ شاعر عمدہ، نثر نگار بھی شاندار۔ یہ ان کی نظموں کی کتاب ہے۔ آپ کو پڑھنا تو پڑے گی اور اس کے لیے ان کا اک شعر، اسی کتاب سے آپ کی نذر ہے: وہ چل پڑے تو زندگی کا نور پھیلنے لگا، جو رک گئے تو تھم گئی ہے نبض کائنات کی! ناطق کو کبھی بھی مِس نہ کیا کیجیے؛ کبھی بھی!
دوستو، اجمل کمال جب بھی اور جو بھی پیش کیا کریں، آپ فورا سے پہلے اور آنکھیں بند کر کے اسے اپنی لائبریری کا حصہ بنا لیا کیجیے اجمل صاحب کی اردو کتب بینی کے فروغ کے لیے بےپناہ خدمات ہیں۔ یہ کتاب بھی ان کی اردو/ہندی اور اس خطے سے محبت کا مونہہ بولتا ثبوت ہے۔ اسم بامسمیٰ ہے تو آپ اس پڑھتے کیوں نہیں؟
شمس الرحمٰن فاروقی ہوں اور موضوع "چچا غالب" ہوں، کتاب تو پھر معجزہ ہی کہلوائے گی۔ ساری دنیا میں اردو پڑھنے والوں کے مشترکہ چچا، غالب، سے شناسائی بڑھانے کا اس سے بہتر وسیلہ شاذ ہی ممکن ہو سکتا تھا جو فاروقی صاحب تخلیق کر گئے۔ غالب کا نام سن رکھا ہے تو یہ کتاب تو پھر آپ پر پڑھنا فرض ہے۔
راکھ ہو جانے کے بعد، دوبارہ سے جی اٹھنے کی کاوش کے سفر میں یہ کتاب علی سجاد شاہ کی چند کہانیوں اور زیادہ شاعری سمیٹے ہوئے ہے۔ ہڈبیتے اور جگ بیتے واقعات و معاملات کا کہانیوں اور شاعری میں بیان ہے۔ وہ جو زندگی میں کبھی خسارے کا سامنا کیے، ان کے لیے پڑھنا لازمی ہے۔
یہ کتاب علی سجاد شاہ کی اک سرتوڑ کاوش کہلوائی جا سکتی ہے۔ ذاتی نقصان اور روح کو توڑ دینے والے اک تجربہ کے بعد، علی نے خود کو تخلیقی ایکسپریشن میں گویا غرق کرنے کا جو سفر شروع کیا تھا، یہ اس کا آغاز تھا۔ راکھ ہونے کے بعد، دوبارہ جی اٹھنے کی ضد ہے یہ کتاب۔ پڑھیے اور جانیے، جناب۔
ساحر لدھیانوی کے بارے میں یہ کتاب چندر ورما اور ڈاکٹر عابد سلمان کی تحریر ہے، مگر پڑھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ساحر نے آپ بیتی تحریر کی ہے۔ اس کتاب میں آپ کو ساحر کی زندگی، مزاج اور ان کے ذہن و دل کی سچی منظر کشی پڑھنے کو ملتی ہے۔ کتاب میں یادگار تصاویر ہیں اور ساحر کی تحاریر کے عکس بھی۔
اس کتاب کے بارے میں امرتا کہتی ہیں: "ناولوں، کہانیوں کو اک طرف رکھ کر صرف نظموں کو سامنے رکھا، اور وہ بھی صرف ان نظموں کو جن کا تعلق میری نجی زندگی سے ہے۔" وہ کہتی ہیں کہ وہ لوگوں کے درد کو میں اپنے درد کا ہی حصہ مانتی ہیں۔ یہ خوبصورت کتاب پڑھنا "اک تصور کے گلے لگ کے باتیں کرنے" جیسا ہے۔ پڑھیے!
یونس ایمرے ترکی کے انسان دوست اور عوامی شاعر ہیں۔ انہیں گزرے اک عرصہ ہو گیا، مگر شاعر اور لکھاری کی تخلیقات اسے زندہ رکھتی ہیں۔ ان کا کلام آج بھی ہمارے دِلوں کو چھونے کی طاقت رکھتا ہے۔وہ صرف ترک قوم کے ہی نہیں، انسان دوستی سے محبت کرنے والے ہر شخص اور ہر روایت کے شاعر ہیں۔ پڑھیں دوست۔
اس مجموعے میں فاروقی صاحب کے افسانے، مختصر ناول، عالمی فکشن کے ادبی تراجم ، یکجا کیے گئے ہیں۔ ہو سکے تو اس مجموعے کو ان کے ناول "کئی چاند تھے سرِ آسماں" کے ساتھ ملا کر خریدئیے اور پڑھیئے۔ ان کی تخلیقی مہارت آپ کو مسحور کر دے گی۔ اس مجموعے میں ان کا مختصر ناول، "قبضِ زماں" بھی شامل ہے۔ پڑھیے جناب۔
ناطق نثرنگار تو شاندار ہیں ہی، شاعری بھی خوب کرتے ہیں۔ شاعری تو ویسے بھی نازل ہونے والی صنف ہے تو اسی عدسہ سے آپ ناطق کی نثر کو بھی جان سکتے ہیں۔ خوبصورت باتوں اور جذبات کی عکاس کتاب جس میں مختصر اور تھوڑا طویل بیان آپ کو مسحور رکھے گا۔ پڑھیے اور جھولا لیجیے۔